چھتیس گڑھ میں کل سے ملے گا بے روزگاری بھتہ، وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے کہا- ’نوجوانوں کی خود انحصاری کی سمت میں ایک سنگ میل‘

اسکیم کا فائدہ صرف ان بے روزگار نوجوانوں کو دیا جائے گا جن کی خاندانی آمدنی 2.5 لاکھ روپے سالانہ سے کم ہے۔ اس اسکیم کے تحت 2500 روپے ماہانہ ادا کیے جائیں گے

<div class="paragraphs"><p>بھوپیش بگھیل، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

بھوپیش بگھیل، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

رائے پور: چھتیس گڑھ کے بے روزگار نوجوانوں کے لیے بے روزگاری الاؤنس اسکیم کل یعنی یکم اپریل سے شروع کر دی جائے گی۔ اسکیم کے آغاز سے پہلے چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے ٹوئٹ کیا، "ہمارا ہاتھ نوجوانوں کے ساتھ ہیں۔ یکم اپریل سے چھتیس گڑھ کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کو 2500 روپے ماہانہ بے روزگاری بھتہ دینے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ رجسٹریشن میں آسانی کے لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اپریل کے مہینے میں کسی بھی دن دی جانے والی درخواستوں پر اعلان کے مطابق یکم اپریل سے ہی الاؤنس ادا کیا جائے گا، امید ہے کہ یہ الاؤنس ہمارے نوجوانوں کی خود انحصاری کی سمت میں سنگ میل ثابت ہوگا۔"

اس اسکیم کا فائدہ صرف ان بے روزگار نوجوانوں کو دیا جائے گا جن کی خاندانی آمدنی 2.5 لاکھ روپے سالانہ سے کم ہے۔ سرکاری معلومات کے مطابق اس اسکیم کے تحت 2500 روپے ماہانہ کی ادائیگی براہ راست بے روزگاروں کو ان کے بینک اکاؤنٹ میں جائے گی۔ بے روزگار نوجوانوں کو اسکل ڈویلپمنٹ کی تربیت بھی دی جائے گی اور انہیں روزگار کے حصول میں مدد کی جائے گی۔


اسکیم کا فائدہ اٹھانے والے درخواست گزار کے پورے خاندان کی آمدنی 2.5 لاکھ روپے سالانہ سے کم ہونی چاہیے۔ خاندان میں شریک حیات، 18 سال سے کم عمر کے زیر کفالت بچے اور منحصر والدین کو شامل کیا جائے گا۔ بے روزگاری بھتہ اسکیم کے درخواست دہندہ کا چھتیس گڑھ کا رہائشی ہونا ضروری ہے۔ درخواست دہندہ کی عمر اسکیم کے لیے درخواست دینے کے سال یکم اپریل کو 18 سے 35 سال کے درمیان ہونی چاہیے۔ درخواست دہندہ کا کم از کم ہائیر سیکنڈری یعنی 12ویں جماعت پاس ہونا ضروری ہے۔

اس اسکیم کا فائدہ اٹھانے کے لئے نوجوانوں کو خود کو چھتیس گڑھ کے کسی بھی ضلعی روزگار اور خود روزگار رہنمائی مرکز میں رجسٹرڈ کرانا ہوگا۔ درخواست دینے والے سال یکم اپریل کو اس کی ملازمت کا رجسٹریشن کم از کم دو سال پرانا ہونا چاہیے، جس میں ہائیر سیکنڈری یا اس سے اوپر کی اہلیت ہو۔


اس سکیم کا فائدہ صرف ان درخواست دہندگان کو دیا جائے گا جن کے پاس اپنی آمدنی کا کوئی ذریعہ نہیں ہے اور تمام ذرائع سے درخواست گزار کے خاندان کی سالانہ آمدنی 2.5 لاکھ روپے سے زیادہ نہیں ہے۔ خاندانی آمدنی کے لیے تحصیلدار یا اعلیٰ ریونیو افسر کی طرف سے جاری کردہ آمدنی کا سرٹیفکیٹ بے روزگاری الاؤنس کے لیے درخواست کی تاریخ سے ایک سال کے اندر بنایا جانا چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔