چھتیس گڑھ: اسکول میں بچوں کو کتے کا جوٹھا کھانا کھلانے کا سنگین معاملہ، 78 کو لگا اینٹی ریبیز انجیکشن، جانچ شروع
معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ہفتہ کو ایس ڈی ایم دنیش نکنج، بی ای او نریش ورما سمیت دیگر افسران سرکاری اسکول پہنچے اور اس معاملے میں بچوں، اسکول انتظامیہ اور اہل خانہ کے بیان درج کیے۔

تصویر ’انسٹا گرام‘
چھتیس گڑھ کے بلودا بازار ضلع کے سرکاری اسکول کے بچوں کو کتے کا جوٹھا کھانا کھلائے جانے کا ایک سنگین معاملہ سامنے آیا ہے۔ پلاری بلاک کے لچھن پور گاؤں کے گورنمنٹ مڈل اسکول میں پڑھنے والے بچوں نے بتایا کہ مڈ ڈے میل کا کھانا اسکول میں کھلا رکھا ہوا تھا۔ اس دوران آوارہ کتوں نے سبزی کو جوٹھا کر دیا۔
بچوں نے یہ بات اسکول کے ٹیچرس کو بتائی، جس کے بعد ٹیچرس نے کھانا بنانے والی خواتین کو بچوں کو جوٹھا کھانا دینے سے منع کر دیا لیکن اس کے باوجود بچوں کو وہ کھانا دیا گیا۔ بچوں نے اس کی شکایت اپنے سرپرستوں سے کی جس کے بعد وہ اسکول پہنچ گئے۔
پوچھ تاچھ کے بعد اسکول کے 78 بچوں کو اینٹی ریبیز کا انجیکشن دیا گیا۔ وہیں اس معاملے کی شکایت مقامی ایم ایل اے سندیپ ساہو نے وزیر اعلیٰ کو خط لکھ کر کی ہے۔ ساتھ ہی معاملے کی پوری جانچ کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
’آج تک‘ کی خبر کے مطابق یہ معاملہ 29 جولائی منگل کا ہے۔ دوپہر میں جب اسکول کے بچوں کو ’جے سیلف ہیلپ ویمن گروپ‘ کی خواتین کھانا کھلا رہی تھیں، اس دوران ایک آوارہ کتا سبزی جوٹھا کر گیا۔ کچھ بچوں نے یہ دیکھا اور ٹیچرس کو اس کی اطلاع دی۔ لیکن ٹیچرس کے ذریعہ منع کرنے کے باوجود خواتین نے یہ کہتے ہوئے 84 بچوں کو سبزی کھانے کے لیے پیش کر دی کہ کتے نے سبزی کو جوٹھا نہیں کیا ہے۔
اس کے بعد بچوں کے سرپرست اور گاؤں کے لوگ واقعہ کی اطلاع دینے کے لیے اسکول پہنچے۔ اطلاع ملنے پر اسکول انتظامیہ اور گاؤں والے بچوں کو لے کرپرائمری ہیلتھ سینٹر پہنچے جہاں 78 بچوں کو اینٹی ریبیز انجیکشن کا ایک ڈوز لگایا گیا۔ معاملے کی شکایت اعلیٰ افسروں سے کی گئی۔
معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ہفتہ کو ایس ڈی ایم دنیش نکنج، بی ای او نریش ورما سمیت دیگر افسران اسکول پہنچے اور اس معاملے میں بچوں، اسکول انتظامیہ اور اہل خانہ کے بیان درج کیے۔ ساتھ ہی افسروں نے اسکول میں بنا ہوا کھانا بھی کھایا۔
ایس ڈی ایم دنیش نکنج نے کہا کہ ابھی بچوں، ٹیچروں، ان کے اہل خانہ اور گرام سمیتی کے بیان درج کیے گئے ہیں۔ اس معاملے میں ابھی سیلف ہیلپ گروپ کے اراکین سے پوچھ تاچھ نہیں کی گئی ہے۔ جانچ کے بعد قصورواروں کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔