چھتیس گڑھ: یکم اپریل سے بے روزگاروں کو حاصل ہوگا بھتہ، بگھیل حکومت نے وعدہ کیا پورا

یکم اپریل سے ریاست کے تعلیم یافتہ بے روزگاروں کو ہر ماہ 2500 روپے کا بے روزگاری بھتہ فراہم کیا جائے گا۔ خیال رہے کہ چھتیس گڑھ کی بھوپیش حکومت نے 6 مارچ کو اپنے بجٹ میں اس کا اعلان کیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>بھوپیش بگھیل، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

بھوپیش بگھیل، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

رائے پور: چھتیس گڑھ حکومت عوام سے کئے گئے تمام وعدوں کو پورا کرنے کے لئے کام کر رہی ہے اور ایک اور وعدہ پورا کر دیا ہے۔ ریاست کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل کے اعلان کے مطابق محکمہ روزگار نے بے روزگاری بھتہ ادا کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ یکم اپریل سے ریاست کے تعلیم یافتہ بے روزگاروں کو ہر ماہ 2500 روپے کا بے روزگاری بھتہ فراہم کیا جائے گا۔ خیال رہے کہ چھتیس گڑھ کی بھوپیش حکومت نے 6 مارچ کو اپنے بجٹ میں اس کا اعلان کیا تھا۔

خاندان کا صرف ایک فرد ہی بے روزگاری بھتہ کا حقدار ہوگا۔ اگر متعلقہ شخص کو ایک سال میں نوکری نہیں ملتی ہے تو بھتہ کی ادائیگی میں مزید ایک سال کی توسیع کر دی جائے گی۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی، جو حکومت یا نجی شعبے کی جانب سے ملازمت کی پیشکش کو مسترد کرتا ہے، وہ بے روزگاری بھتہ کے لیے نااہل ہو جائے گا۔ 18 سے 35 سال کے 12ویں پاس نوجوان جن کے خاندان کی سالانہ آمدنی 2 لاکھ 50 ہزار سے کم ہوگی، انہیں 2 سال تک ہر ماہ 2500 روپے دیئے جائیں گے۔


درخواست گزار کا چھتیس گڑھ کا رہئشی ہونا ضروری ہے۔ اگر خاندان میں کسی کے پاس گروپ ڈی یا درجہ چہارم کی سرکاری ملازمت کے علاوہ کوئی سرکاری نوکری ہے تو بھتہ نہیں دیا جائے گا۔ 10000 روپے یا اس سے زیادہ ماہانہ پنشن حاصل کرنے والے پنشنر کے کنبہ کے ممبر کو بھی بھتہ نہیں ملے گا۔ انکم ٹیکس ادا کرنے والے خاندان کے افراد کو بھتہ نہیں ملے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔