چھتیس گڑھ: دوا لینے گئے نوجوان کو ڈی ایم نے مارا تھپڑ، وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے کیا برطرف

واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرس ہونے کے بعد چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے ڈی ایم کو برطرف کرنے کی ہدایت دی، انہوں نے نوجوان اور اس کے اہل خانہ سے معذرت بھی کی ہے

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

رائے پور: چھتیس گڑھ کے ضلع سورج پور کے کلکٹر (ڈی ایم) رنویر شرما کو لاک ڈاؤن کے دوران دوا لینے کے لئے بازار گئے ایک نوجوان کو تھپڑ مارنے کی پاداش میں وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے فوری اثر سے عہدے سے برطرف کر دیا ہے۔ ڈی ایم کی طرف سے نوجوان کی پٹائی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی، جس پر نوٹس لیتے ہوئے بھوپیش بگھیل نے یہ کارروائی کی ہے۔

وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے نوجوان اور اس کے اہل خانہ سے معذرت بھی کی ہے۔ رنویر شرما کے مقام پر آئی اے ایس گورو کمار سنگھ کو سورج پور کا نیا ضلع مجسٹریٹ مقرر کیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے ٹوئٹ کیا، ’’سوشل میڈیا کے ذریعے سورج پور کے کلکٹر رنویر شرما کی طرف سے ایک نوجوان سے بدسلوکی کا معاملہ میرے علم میں آیا۔ یہ انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت واقعہ ہے۔ چھتیس گڑھ میں اس طرح کے کرتوت قطعی برداشت نہیں ہوں گے۔ کلکٹر رنویر شرما کو فوری اثر سے برطرف کرنے کے احکامات صادر کر دئے ہیں۔‘‘


اپنے دوسرے ٹوئٹ میں بھوپیش بگھیل نے لکھا، ’’کسی بھی عہدیدار کی انتظامی زندگی میں اس طرح کا انداز قبول نہیں کیا جا سکتا۔ اس واقعہ سے مجھ میں غم و غصہ ہے۔ میں اس نوجوان اور اس کے اہل خانہ سے معذرت خواہ ہوں۔‘‘

خیال رہے کہ ہفتہ کے روز لاک ڈاؤں کے دوران دوپہر کے وقت ایک نوجوان دوائی کا پرچہ لے کر دوائی لینے کے لئے میڈیکل اسٹور جا رہا تھا۔ اسی درمیان کلکٹر رنویر شرما اپنی مع فورس لاک ڈاؤن کا معائنہ کرنے کے لئے نکلے۔ سڑک لوگوں کی آمد و رفت دیکھ کر وہ آگ بگولہ ہو گئے۔

کلکٹر کی نظر اچانک ایک نوجوان پر پڑی۔ اپنے ساتھ چل رہے حفاظتی اہلکاروں سے کہہ کر انہوں نے نوجوان کو رکوا لیا اور نوجوان کو ایک تھپڑ رسید کر دیا۔ اس دوران نوجوان اپنی دوائی کا پرچہ بھی دکھاتا رہا لیکن کلکٹر نے ایک نہیں سنی اور اس کا موبائل بھی چھین کر زمین پر پٹخ دیا۔

اس واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ تاہم بعد میں کلکٹر نے اپنے کئے پر معافی مانگی لیکن حکومت کو ان کی یہ حرکت ناگوار گزری اور وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے انہیں عہدے سے برطرف کر دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 May 2021, 12:16 PM