چھتیس گڑھ: مڈ ڈے میل میں ’انڈوں‘ کی واپسی، بچوں کی بہتر صحت کے لیے کانگریس نے اٹھایا قدم

ایک طرف کانگریس بچوں کی صحت کو دھیان میں رکھتے ہوئے مڈ ڈے میل میں انڈے کو شامل کر رہی ہے اور دوسری طرف بی جے پی ہندو ووٹروں کو سادھنے کی کوشش میں حکومتی فیصلے کی تنقید کر رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

چھتیس گڑھ میں نو تشکیل کانگریس حکومت نے اسکولی بچوں کی صحت کا خیال کرتے ہوئے ’مڈ ڈے میل‘ میں انڈوں کو دوبارہ شامل کیے جانے کا فیصلہ لیا ہے۔ ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ رمن سنگھ نے اپنے دور اقتدار میں مڈ ڈے میل سے انڈوں کو باہر کر دیا تھا اور صرف سبزی پر مبنی کھانے کا انتظام ہوتا تھا۔ اس معاملے میں کانگریس کا ماننا ہے کہ بچوں کی صحت اور بہتر نشو و نما کے لیے پروٹین کی ضرورت ہوتی ہے اور انڈے اس کا بہترین ذریعہ ہیں۔

چھتیس گڑھ کے اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی جانب سے مڈ ڈے میل میں انڈا کو شامل کیے جانے کی ہدایت دے دی گئی ہے اور ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر کسی بچے یا اس کے گھر والوں کو انڈے پر اعتراض ہے تو اس کے متبادل کی شکل میں دودھ یا کوئی دوسری مقوی غذا انھیں دی جائے۔ اس ہدایت سے ظاہر ہے کہ ایسے بچوں کو انڈے کی جگہ دوسرا متبادل بھی پیش کیا جائے گا جو کہ سبزی خور ہیں اور انڈا کھانا پسند نہیں کرتے۔

اس درمیان چھتیس گڑھ کے سینئر بی جے پی لیڈر سچدانند اُپاسنے ریاستی حکومت کے اس فیصلہ سے ناراض ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’بہت سارے ایسے لوگ ہیں جو انڈا کھانا پسند نہیں کرتے۔‘‘ انھوں نے کہا کہ برہمن اور دیگر اکثریتی طبقہ کے لوگ جو سبزی خور ہیں وہ انڈا کھانے سے نہ صرف پرہیز کرتے ہیں بلکہ اس کے قریب بھی جانا پسند نہیں کرتے۔ ساتھ ہی سچدانند کا یہ بھی کہنا ہے کہ ’’اگر مڈ ڈے میل میں انڈوں کو شامل کرنا اتنا ہی ضروری ہے تو حکومت کو چاہیے کہ انڈے بچوں کے گھر پر پہنچائیں جائیں اور عوامی مقامات پر اس کو برسرعام نہ کھلایا جائے۔‘‘

بی جے پی کے اس اعتراض کو ریاست کے کئی سماجی کارکنانان نے ہندو ووٹروں کو لبھانے کی کوشش قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کانگریس جہاں بچوں کی صحت پر توجہ دے رہی ہے وہیں بی جے پی ہندو جذبات کو بھڑکا کر ان کا ووٹ اپنی طرف کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہاں قابل ذکر ہے کہ ’گوشت خوری‘ کے نام پر بی جے پی پورے ملک میں ہندو جذبات کو بھڑکا کر اس کا سیاسی فائدہ اٹھانے کی کوشش کرتی رہی ہے اور اب انڈوں پر بھی سیاست تیز ہو رہی ہے۔ مدھیہ پردیش میں بھی مڈ ڈے میل میں انڈوں کو شامل کیے جانے پر غور ہو رہا ہے اور وہاں بھی ابھی سے ہی بی جے پی کے اعتراضات سامنے آنے لگے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */