باپو کے قاتل کو بی جے پی رکن اسمبلی نے کہا ’گوڈسے جی!‘
باپو کی 150 ویں سالگرہ بڑی دھوم دھام سے منانے کا دعوی کرنے والی بی جے پی کا منافقانہ چہرا اس بات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے ایک رکن اسمبلی نے باپو کے قاتل کو ’گوڈسے جی‘ کہہ کر مخاطب کیا ہے
بی جے پی کے رہنما کچھ بھی کہیں لیکن ناتھو رام سے ان کی محبت کسی نہ کسی شکل میں ظاہر ہو ہی جاتی ہے۔ ایک طرف مرکز میں بر سر اقتدار بی جے پی مہاتما گاندھی کی 150 ویں سالگرہ بہت دھوم دھام سے منانے کے دعوے کر رہی ہے تو دوسری جانب ان کی پارٹی کے چھتیس گڑھ کے رکن اسمبلی نے باپو کے قاتل ناتھو رام کو ’گوڈسے جی‘ کہہ کر مخاطب کیا ہے۔ ان کے اس بیان کے بعد سیاسی ہنگامہ شروع ہو گیا ہے۔ وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے ان پر حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی کے چہرے سے نقاب اتر گیا ہے۔
بی جے پی کے رکن اسمبلی اجے چندراکر کی ہٹ دھرمی یہ ہے کہ انہوں نے کہا کہ ان کو گوڈسے کے ساتھ ’جی‘ لگانے پر کوئی افسوس نہیں ہے، ’’کیونکہ میں نے ایوان کے اندر ناتھو رام گوڈسے کی تنقید کی ہے اور میں کسی مرحوم شخص کا نام ایسے نہیں لینا چاہتا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ مرنے والے کا نام عزت سے ہی لیا جانا چاہیے، چاہے وہ ہمارا دشمن ہی کیوں نہ ہو۔ اجے چندراکر سابق وزیر بھی رہے ہیں اور بی جے پی کی جانب سے مہاتما گاندھی پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے ناتھور رام کا نام لیتے ہوئے ’گوڈسے جی‘ کہا تھا۔
وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اگر بی جے پی اور آر ایس ایس والے مہاتما گاندھی کو مانتے ہیں تو ان کو گوڈسے مردآباد کا نعرہ لگانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ گوڈسے ساورکر کے خیالات سے متاثر تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 04 Oct 2019, 4:04 PM