شوہر نے ’ایڈلٹری‘ پر عدالت کے فیصلہ کا دیا حوالہ تو بیوی نے کر لی خودکشی

تمل ناڈو میں ایک بیوی نے اپنے شوہر سے غیر عورت کے ساتھ ناجائز رشتہ ختم کرنے کو کہا۔ لیکن شوہر نے ’ایڈلٹری‘ معاملہ پر سپریم کورٹ کے فیصلہ کا حوالہ دیتے ہوئے صاف کہہ دیا کہ یہ کوئی جرم نہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

سپریم کورٹ نے ایڈلٹری یعنی غیر ازدواجی رشتہ سے متعلق گزشتہ ہفتہ جو فیصلہ سنایا اس کا اثر سامنے آنے لگا ہے۔ تمل ناڈو کی راجدھانی چنئی میں اس فیصلہ کا ایک خاتون پر ایسا اثر ہوا کہ اس نے خودکشی جیسا افسوسناک قدم اٹھا لیا۔ خبروں کے مطابق 24 سالہ ایک خاتون نے اس لیے خودکشی کر لی کیونکہ اس کے شوہر نے اس سے کہا کہ ’’اب سپریم کورٹ نے تعزیرات ہند کی دفعہ 497 کو ختم کر دیا ہے اس لیے اب اسے غیر ازدواجی رشتہ قائم کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔‘‘

میڈیا ذرائع کے مطابق 24 سالہ خاتون کا نام پشپ لتا ہے اور اس نے خودکشی سے قبل تحریر کردہ ایک نوٹ میں خودکشی کی وجہ لکھ دی ہے جسے مقامی پولس نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ پشپ لتا کی لاش کو بھی پولس نے پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال بھیج دیا ہے اور اس سلسلے میں تفتیش کر رہی ہے۔ پولس مہلوکہ کے شوہر جان پال فرینکلن سے بھی پوچھ تاچھ کر رہی ہے جو کہ ایک پارک میں سیکورٹی گارڈ کی ملازمت کرتا ہے۔ اس واقعہ کے بعد جائے وقوع پر سراسیمگی کا عالم ہے اور لوگ سپریم کورٹ کے فیصلہ کو لے کر چہ میگوئیاں کر رہے ہیں۔

پشپ لتا اور جان پال فرینکلن کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ ان دونوں نے محبت کی شادی کی تھی جبکہ دونوں کے گھر والے اس شادی کے لیے تیار نہیں تھے۔ ان دونوں کے رشتہ میں دوریاں اس وقت آنی شروع ہوئیں جب پشپ لتا کو ٹی بی کی بیماری ہو گئی۔ اس بیماری کے منظر عام پر آنے کے بعد جان پال فرینکلن نے اس سے دوری بنانی شروع کر دی تھی۔ اسی درمیان پشپ لتا کو فرینکلن کے ایک دوست سے پتہ چلا کہ وہ کسی دوسری لڑکی کے ساتھ غیر ازدواجی رشتہ قائم کیے ہوئے ہے۔ یہ جانکاری ملنے کے بعد پشپ لتا نے اپنے شوہر کو اس لڑکی سے دوری اختیار کرنے کے لیے کہا لیکن فرینکلن نے اس کی بات نہیں مانی۔ حد تو یہ ہو گئی کہ اس نے اپنے غیر ازدواجی رشتہ کو عدالت کا حوالہ دے کر صحیح قرار دینے لگا اور کہا کہ وہ اس کے خلاف پولس میں کیس بھی نہیں کر سکتی کیونکہ سپریم کورٹ اب غیر ازدواجی رشتہ کو جرم نہیں مانتی۔ نتیجہ کار پشپ لتا مایوسی میں مبتلا ہو گئی اور اس غم میں خودکشی جیسا ہولناک قدم اٹھا لیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔