وقف بورڈ بدعنوانی معاملہ میں رکن اسمبلی امانت اللہ خان سمیت 11 کے خلاف الزامات طے

دہلی کی عدالت نے عآپ لیڈر امانت اللہ خان کے خلاف مجرمانہ سازش (تعزیرات ہند کی دفعہ 120 بی) اور انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ 13(1)(ڈی) اور (2)13 کے تحت الزامات طے کیے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>امانت اللہ خان، فائل تصویر</p></div>

امانت اللہ خان، فائل تصویر

user

قومی آواز بیورو

عام آدمی پارٹی (عآپ) کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کی مشکلیں بڑھتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں۔ دہلی کے راؤز ایونیو کورٹ نے دہلی وقف بورڈ میں تقرری سے متعلق بے ضابطگی سے منسلک بدعنوانی معاملے میں امانت اللہ اور 10 دیگر ملزمین کے خلاف الزامات طے کر دیے ہیں۔ دہلی کی عدالت نے عآپ لیڈر کے خلاف مجرمانہ سازش (تعزیرات ہند کی دفعہ 120 بی) اور انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعہ 13(1)(ڈی) اور (2)13 کے تحت الزامات طے کیے ہیں۔ اس معاملے نے عآپ کی سیاسی شبیہ پر ایک بار پھر سوال کھڑے کر دیے ہیں۔

مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) نے اگست 2022 میں امانت اللہ خان اور دیگر ملزمین کے خلاف ایک فرد جرم داخل کیا تھا۔ سی بی آئی کا الزام ہے کہ امانت اللہ نے 2016 سے 2021 تک دہلی وقف بورڈ کا سربراہ رہتے ہوئے اپنے عہدہ کا غلط استعمال کیا اور اصولوں کی خلاف ورزی کر غیر قانونی تقرریاں کیاں۔ جانچ ایجنسی کا دعویٰ ہے کہ امانت اللہ نے اپنے رشتہ داروں اور حامیوں کو بورڈ میں عہدوں پر تقرر کیا، جس سے حکومت کو شدید نقصان ہوا۔ امانت اللہ خان کے علاوہ محبوب عالم، حامد اختر، کفایت اللہ خان، رفیع شان خان، عمران علی، محمد احرار، عاقب جاوید، اظہر خان، ذاکر خان اور عبدالمنار پر بھی الزامات طے کیے گئے ہیں۔


قابل ذکر ہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) بھی امانت اللہ خان کے خلاف منی لانڈرنگ کے ایک الگ معاملے میں جانچ کر رہی ہے۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ خان نے وقف بورڈ میں بدعنوانی سے حاصل دولت کو رئیل اسٹیٹ میں لگایا۔ امانت اللہ کو ستمبر 2024 میں اس معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا، لیکن نومبر 2024 میں استغاثہ کی منظوری نہ ہونے کے سبب انھیں ضمانت مل گئی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔