چاند کی سطح پر اپنے نشانات چھوڑ رہا چندریان 3 کا روور ’پرگیان‘

اسرو کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ ہندوستان کا روور پرگیان اب چاند پر گھوم رہا ہے اور مٹی پر اپنے نشانات چھور رہا ہے

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ہندوستان بدھ کے روز چندریان 3 مشن کے دوران چاند کے جنوبی قطب پر اترنے والا پہلا ملک بن گیا۔ وکرم لینڈر کی کامیاب سوفٹ لینڈنگ نے ہندوستان کو چاند پر خلائی جہاز اتارنے والے ممالک کی خصوصی جماعت میں شامل کر دیا۔ اس سے قبل صرف امریکہ، چین اور سابق سوویت یونین نے یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔

دریں اثنا، اسرو کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ ہندوستان کا روور پرگیان اب چاند پر گھوم رہا ہے اور مٹی پر اپنے نشانات چھور رہا ہے۔ وکرم سارا بھائی خلائی مرکز (وی ایس ایس سی) کے ڈائریکٹر ڈاکٹر انی کرشنن نائر نے آئی اے این ایس کو بتایا ’’روور جمعرات کو تقریباً 12.30 بجے لینڈر سے باہر نکل گیا اور تبھی سے چاند کی سطح پر گھوم رہا ہے، یہ چاند کی سطح پر اپنے نشانات چھوڑ رہا ہے۔"


روور کے پہیوں پر انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کا لوگو اور قومی نشان کندہ کیا گیا ہے، تاکہ یہ گھومنے پر اپنے نشانات چھوڑ سکے۔ انی کرشنن کے مطابق، روور اور لینڈر کے سولر پینلز کھول دئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ روور چاند کے نمونے جمع کرے گا اور تجربات کرے گا اور ڈیٹا لینڈر کو بھیجے گا۔

ہندوستان کا مون لینڈر، جو بدھ کی شام کو چاند کی سطح پر بحفاظت اترا، وہ اسرو ٹیلی میٹری، ٹریکنگ اینڈ کمانڈ نیٹ ورک، بنگلورو میں مشن آپریشن کمپلیکس کو پیغام بھیجے گا۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا لینڈر منصوبہ کے مطابق اترا یا اس میں کوئی تبدیلی تھی، انی کرشنن نے کہا کہ موجودہ دستیاب اعداد و شمار کے مطابق، سب کچھ منصوبہ کے مطابق ہوا ہے۔


انی کرشنن نے کہا ’’ہمیں مزید جاننے کے لیے پرواز کے بعد کی تشخیص کرنا پڑے گی۔‘‘ خیال رہے کہ مون لینڈر اور روور 600 کروڑ روپے کے چندریان 3 مشن کا حصہ ہیں۔ چندریان 3 خلائی جہاز ایک پروپلشن ماڈیول (وزن 2148 کلوگرام)، ایک لینڈر (1723.89 کلوگرام) اور ایک روور (26 کلوگرام) پر مشتمل ہے۔

انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے مطابق قمری روور میں ایک الفا پارٹیکل ایکسرے اسپیکٹرو میٹر (اے پی ایکس ایس) اور لیزر انڈسڈ بریک ڈاؤن اسپیکٹروسکوپ (ایل آئی بی ایس) ہے تاکہ لینڈنگ سائٹ کے ارد گرد عنصری ساخت حاصل کی جا سکے۔ اس کی طرف سے لینڈر اپنے پے لوڈ کے ساتھ اسے تفویض کردہ کاموں کو بھی انجام دے گا۔ اسرو نے کہا کہ لینڈر اور روور کی مشن لائف ایک قمری دن یا 14 زمینی دن ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔