رمیش بدھوڑی کے قابل اعتراض بیان پر چندر شیکھر آزاد برہم، کہا- ’جوتے مارنے چاہئیں!‘
چندرشیکھر آزاد نے شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ یہ گھٹیا تبصرہ ہے، جس میں سیاست کی گرتی ہوئی سطح نظر آتی ہے، اس قسم کے تبصروں پر خواتین انہیں جوتے مارنے کا کام کریں گی

چندر شیکھر آزاد/ تصویر: آئی اے این ایس
اپوزیشن لیڈران پر قابل اعتراض بیان دینے والے بی جے پی لیڈر رمیش بدھوڑی ایک بار پھر تنقید کے زد میں ہیں۔ اس دفعہ انہوں نے کانگریس رکن پارلیمنٹ پرینکا گاندھی کے خلاف قابل اعتراض بیان دیا ہے۔ اس کے بعد سے ہی بدھوڑی کو چوطرفہ مذمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
دریں اثنا اس قابل اعتراض بیان پر آزاد سماج پارٹی کے سربراہ چندر شیکھر آزاد کا بھی رد عمل سامنے آیا ہے۔ انہوں نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ بہت گھٹیا تبصرہ ہے۔ جس رکن پارلیمنٹ نے یہ تبصرہ کیا ہے اس سے قبل بھی انہوں نے اس طرح کی بات کی ہے۔ یہ سیاست کی گرتی ہوئی سطح ہے۔ سیاست میں ایسی بیان بازی کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ ایسے تبصروں سے خواتین خوش نہیں ہوتی ہیں۔ اس طرح کے تبصرے پر ان کو جوتا مارا جانا چاہیے۔ بی جے پی کو ایسے تبصرہ پر ان سے جواب طلب کرنی چاہیے۔‘‘
واضح ہو کہ کالکاجی اسمبلی سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار رمیش بدھوڑی کا ایک ویڈیو سامنے آیا ہے۔ جس میں وہ کہتے ہیں کہ ’’لالو نے وعدہ کیا تھا کہ بہار کی سڑکوں کو ہیما مالنی کے گالوں جیسا بنا دوں گا لیکن وہ ایسا نہیں کر پائے۔ میں آپ کو یقین دلاتا ہوں جیسے اوکھلا اور سنگم وہار کی سڑکیں بنا دی ہیں۔ ویسے ہی کالکاجی میں ساری کی ساری سڑکیں پرینکا گاندھی کے گال جیسے بنا دوں گا۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ رمیش بدھوڑی کے اس قابل اعتراض تبصرے پر کانگریس نے سخت اعتراض کیا ہے۔ کانگریس لیڈر سپریا شرینیت نے بدھوڑی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس بیان کو ’شرمناک‘ بتایا اور بی جے پی پر ’خواتین مخالف‘ ذہنیت رکھنے کا الزام عائد کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ’’پرینکہ گاندھی کے بارے میں رمیش بدھوڑی کا بیان نہ صرف شرمناک ہے بلکہ خواتین کے تئیں ان کی نفرت انگیز ذہنیت کی بھی عکاسی کرتا ہے۔ لیکن ایک ایسے شخص سے کیا امید کی جا سکتی ہے جس نے پارلیمنٹ میں اپنے ساتھی رکن پارلیمنٹ کے خلاف غلط زبان کا استعمال کیا اور اسے کوئی سزا نہیں ملی۔ یہ بی جے پی کا اصلی چہرہ ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔