جھارکھنڈ کا سیاسی سسپنس ختم، چمپائی سورین آج لیں گے وزیراعلیٰ کا حلف

چمپائی سورین آج 2 فروری کو ریاست کے وزیراعلیٰ کے عہدے کا حلف لیں گے۔ ابھی وقت طے نہیں ہوا ہے۔ مزید دو رہنما حلف اٹھا سکتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ آئی اے این ایس</p></div>

تصویر بشکریہ آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

جھارکھنڈ کے گورنر سی پی رادھا کرشنن نے چمپائی سورین کو وزیر اعلی کے عہدے کا حلف لینے کی دعوت دی۔ آج 2 فروری کو وہ وزیراعلیٰ کے عہدے کا حلف لیں گے۔ وقت کے حوالے سے ابھی تک کوئی اطلاع نہیں ہے۔ اس طرح جھارکھنڈ کا سیاسی سسپنس ختم ہوا اور حکومت سازی کا راستہ صاف ہوگیا۔

عالمگیر عالم اور ستیندر بھوکتا چمپائی سورین کے ساتھ حلف اٹھا سکتے ہیں۔ ستیندر بھوکتا آر جے ڈی سے ہیں جبکہ عالمگیر عالم کانگریس کے ایم ایل اے ہیں۔ اس سے پہلے جمعرات کو شام 5.30 بجے چمپائی سورین نے گورنر سے ملاقات کی تھی اور حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا تھا۔ انہوں نے 43 ایم ایل ایز کی حمایت کا دعویٰ کیا تھا۔


قبل ازیں ایم ایل اے کے درمیان اختلافات کے خوف کی وجہ سے انہیں ریاست سے باہر بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ انہیں حیدرآباد بھیجنے کی تیاری تھی لیکن خراب موسم کی وجہ سے طیارہ ٹیک آف نہیں کرسکا اور ایم ایل اے کو واپس لوٹنا پڑا۔ تقریباً 40 ایم ایل اے کو حیدرآباد بھیجنے کی تیاریاں کی جا رہی تھیں۔ جن 43 ایم ایل ایز کو چمپائی سورین کی حمایت حاصل ہے ان میں جے ایم ایم کے 24، کانگریس کے 17، آر جے ڈی اور سی پی آئی (ایم ایل) سے ایک ایک ایم ایل اے شامل ہیں۔ ہوائی اڈے پر تقریباً دو گھنٹے انتظار کرنے کے بعد ایم ایل اے واپس سرکٹ ہاؤس پہنچے، جہاں وہ ٹھہرے ہوئے ہیں۔

67 سالہ چمپائی سورین کا سفر کافی مشکل رہا ہے۔ ریاستی ٹرانسپورٹ کے وزیر چمپائی سورین، جو جے ایم ایم کے سربراہ شیبو سورین کے وفادار سمجھے جاتے ہیں، 1990 کی دہائی میں علیحدہ (جھارکھنڈ) ریاست کے لیے طویل لڑائی میں ان کے تعاون کے لیے 'جھارکھنڈ ٹائیگر' کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ "میں اپنے والد (سیمل سورین) کے ساتھ کھیتوں میں کام کرتا تھا... اب قسمت نے مجھے ایک مختلف کردار ادا کرنے کا موقع دیا ہے،" چمپائی نے جے ایم ایم لیجسلیچر پارٹی کا لیڈر منتخب ہونے کے بعد پی ٹی آئی کو بتایا۔ ہیمنت سورین کے استعفیٰ کے بعد چمپائی کو جے ایم ایم قانون ساز  پارٹی کا نیا لیڈر منتخب کیا گیا۔


چمپائی، جس نے میٹرک تک سرکاری اسکول سے تعلیم حاصل کی، بہت چھوٹی عمر میں شادی کر لی۔ ان کے چار بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں۔ انہوں نے 1991 میں سرائی کیلا سیٹ سے ضمنی انتخاب میں آزاد ایم ایل اے کے طور پر منتخب ہو کر اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز کیا۔ چار سال بعد، انہوں نے جے ایم ایم کے ٹکٹ پر اسمبلی انتخابات میں حصہ لیا اور بی جے پی امیدوار پنچو توڈو کو شکست دی۔

2000 کے اسمبلی انتخابات میں وہ اسی سیٹ پر بی جے پی کے اننت رام توڈو سے ہار گئے تھے۔ 2005 میں، انہوں نے بی جے پی کے امیدوار کو 880 ووٹوں کے فرق سے شکست دے کر دوبارہ اس سیٹ پر قبضہ کیا۔ چمپائی نے 2009، 2014 اور 2019 میں بھی انتخابات جیتے تھے۔ وہ ستمبر 2010 اور جنوری 2013 کے درمیان ارجن منڈا کی قیادت والی بی جے پی-جے ایم ایم مخلوط حکومت میں کابینہ کے وزیر تھے۔ جب ہیمنت سورین نے 2019 میں ریاست میں حکومت بنائی تو چمپائی کو خوراک اور سول سپلائیز اور ٹرانسپورٹ کا وزیر بنایا گیا۔ چمپائی کا نام ریاست کے نئے وزیر اعلیٰ کے طور پر تجویز کیا گیا ہے اور گورنر سی پی رادھا کرشنن کو حمایت کا خط پیش کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔