بہار میں چمکی بخار سے اب تک 28 بچوں کی موت، لوگ پریشان

شمالی بہار میں ایکیوٹ انسیفلائٹس اور جاپانی انسیفلائٹس کا قہر جاری ہے، اس کی وجہ سے اب تک 28 بچوں کی موت واقع ہو چکی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

شمالی بہار میں چمکی بخار جس کو ایکیوٹ انسیفلائٹس اور جاپانی انسیفلائٹس کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اس کے پھیلنے سے لوگ پریشان ہیں جس کی وجہ سے ابھی تک 28 بچوں کی موت واقع ہو چکی ہے۔ یہ اعداد و شمار سرکاری ہیں جبکہ غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بچوں کی اموات کی تعداد 50 ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ابھی تک چمکی بخار سے 103 بچے متاثر ہوئے ہیں۔

آج موصول ہوئے اعداد و شمار کے مطابق ایس کے ایم سی ایچ اور کیجریوال میٹرنٹی اسپتال میں زیر علاج 9 بچوں کی موت واقع ہوئی ہے۔ اس جان لیوا چمکی بخار کا سب سے زیادہ اثر شمالی بہار کے مظفر پور، موتیہاری، شیو ہر، سیتامڑھی اضلاع میں ہے۔ بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے بھی ان حالات پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔


انہوں نے اپنے وزیر صحت سریش شرما کو ان اسپتالوں میں مریضوں کو دیکھنے کے لئے بھیجا ہے۔ واضح رہے شدید گرمی اور برسات سے قبل ہر سال بہار میں اس بیماری کا اثر دیکھنے کو ملتا ہے۔

سال 2010 میں اس بخار سے 24 بچوں کی موت ہوئی تھی، سال 2011 میں 45 بچوں کی موت ہوئی تھی، سال 2012 میں 120 بچوں کی موت ہوئی تھی۔ سال 2013 میں 39 بچوں کی موت ہوئی تھی، سال2014 میں 86 بچوں کی موت ہوئی تھی، سال 2015 میں 11 بچوں کی موت ہوئی تھی، سال 2016 میں 21 بچوں کی موت ہوئی تھی، سال 2017 میں 19 بچوں کی موت ہوئی تھی اور سال 2018 میں 10 بچوں کی موت ہوئی تھی اور اس سال ابھی چھ مہینے نہیں ہوئے ہیں لیکن ابھی تک 28 بچوں کی جانیں جا چکی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔