ہیلمیٹ نہ پہننے اور سیٹ بیلٹ نہ لگانے پر اب ایک ہزار کا لگے گا جرمانہ

موٹر وہیکل ایکٹ میں جو ترمیمات کی گئی ہیں اس کے بعد بہت زیادہ سختیاں ہو گئی ہیں اور جرمانہ کی رقم میں بھی کئی گنا اضافہ کر دیا گیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا میں موٹر وہیکل ترمیمی بل 2019 منظور ہو گیا ہے اور اب قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور بھاری جرمانہ بھی لگایا جائے گا۔ مرکزی وزیر برائے روڈ ٹرانسپورٹ نتن گڈکری نے ایوان میں واضح کر دیا ہے کہ اس بل کے ذریعہ ریاستی حقوق میں کوئی مداخلت نہیں کی گئی ہے اور ان ترمیمات کو لاگو کرنا یا نہ کرنا ریاستی حکومت کے دائرہ اختیار میں ہوگا۔

اب نابالغ کے گاڑی چلانے پر والدین کو جرمانہ بھرنا پڑے گا۔ کچھ نئی ترمیمات مندرجہ ذیل ہیں۔

  1. پہلے سیٹ بیلٹ نہ لگانے اور ہیلمیٹ نہ پہننے پر جرمانہ 100 روپے تھا لیکن اب جرمانے کی رقم بڑھا کر 1000 روپے کر دی گئی ہے۔
  2. طے شدہ رفتار سے تیز گاڑی چلانے والوں پر ابھی500 روپے کا جرمانہ لگتا تھا لیکن اب یہ جرمانہ 5,000 روپے کر دیا گیا ہے۔
  3. نئی ترمیم کے مطابق شراب پی کر گاڑی چلانے پر دس ہزار کا جرمانہ لگایا جائے گا جو پہلے دو ہزار روپے تھا۔
  4. اب ایمرجنسی خدمات جیسے ایمبولینس یا آگ بجھانے والی گاڑی کو راستہ نہ دینے پر دس ہزار روپے کا جرمانہ لگایا جائے گا۔
  5. سڑک حادثوں میں مارے جانے والے افراد کے اہل خانہ کو دیئے جانے والے معاوضہ کی رقم بڑھا کر پانچ لاکھ روپے کر دی گئی ہے اور شدید زخمیوں کے لئے یہ رقم ڈھائی لاکھ روپے کر دی گئی ہے۔
  6. لائسنس بنوانے اور گاڑی کے رجسٹریشن کے لئے آدھار کو لازمی قرار کر دیا گیا ہے۔
  7. موجودہ دور میں ڈرائیونگ 20 سال کے لئے ویلڈ ہوتا ہے اور اب اس کی ویلڈیٹی دس سال کم کر دی جائے گی اور پچپن سال کے بعد لائسنس کی تجدید نو کی مدت صرف پانچ سال ہوگی۔
  8. سڑکوں میں گڈھے اور ان کے رکھ رکھاؤ کی چوک کی وجہ سے ہونے والے سڑک حادثوں کے لئے ٹھیکیدار کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
  9. اگر کوئی نابالغ گاڑی چلاتے ہوئے پکڑا جاتا ہے تو گاڑی مالک یا بچے کے والدین کو مجرم قرار دیا جائے گا اور اس کے لئے پچیس ہزار جرمانہ یا تین سال کی سزا ہو سکتی ہے اور گاڑی کا رجسٹریشن بھی رد کر دیا جائے گا۔
  10. جن گاڑیوں کا انشورینس نہیں ہو گا ان پر بھی جرمانہ عائد کر دیا جائے گا۔

اس بل کو ابھی راجیہ سبھا سے منظور ہونا ہے اس کے بعد ہی یہ قانون بنے گا۔ اس بل کی سختیوں سے جہاں سڑک حادثات میں کمی آئے گی وہیں بہت ممکن ہے کہ ٹریفک پولس والوں کی چاندی ہو جائے اور وہ کچھ پیسے لے کر چھوڑ دیں کیونکہ جرمانہ کی رقم بہت زیادہ ہے اس لئے گاڑی چلانے والا بھی کم پیسے دے کر بچنے کے راستے نکالے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 24 Jul 2019, 11:10 AM