’مرکز کا نیا ڈرائیونگ لائسنس تجدیدی قانون، تلنگانہ میں روزگار پر بُرا اثر پڑے گا‘

نئے قانون کے مطابق محکمہ ٹرانسپورٹ نے ایک سال کی مدت کار کے اختتام کے بعد ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

یو این آئی

حیدرآباد: تلنگانہ آٹو اینڈ موٹر ویلفیر یونین (ٹی اے ایم ڈبلیو اے) کے جنرل سکریٹری ایم دیانند نے الزام لگایا ہے کہ مرکز کا نیا ڈرائیونگ لائسنس تجدیدی قانون جس کو سب سے پہلے تلنگانہ حکومت نے اختیار کیا ہے سے ریاست میں روزگار پر بُرا اثر پڑے گا۔

دیانند نے کہا کہ مرکز نے موٹروہیکل ایکٹ کے قوانین میں ایک شق کا اضافہ کیا ہے کہ اگر موٹرسائیکل سوار لائسنس کی مدت کار کے اختتام کے اندرون ایک سال تک اس کی تجدید نہیں کرواتا ہے تو موٹر سائیکل سوار کو دوبارہ ٹسٹ دینا پڑے گا جس میں لرننگ لائسنس کا ٹسٹ بھی ہوگا اور ایک مرتبہ پھر تمام زمروں کی فیس ادا کرنی ہوگی۔


کسی بھی قسم کی اطلاع عام کی اجرائی نہ کرتے ہوئے حکومت نے ان قوانین پر 24 دسمبرسے عمل شروع کر دیا ہے، موٹر سائیکل سوار جنہوں نے لائسنس کی مدت کار کے اختتام کے اندرون ایک سال تک تجدید نہیں کروائی ہے کو لرننگ لائسنس حاصل کرنا پڑے گا۔ اس نئے قانون سے موٹر سائیکل سواروں کے ڈرائیونگ لائسنس کی سینیارٹی سے محرومی کا خدشہ ہے۔ اس سے سرکاری یا پھر پرائیویٹ اداروں میں ڈرائیورس کے عہدوں کے لئے عرضی دینے والے افراد پر کافی اثر پڑے گا۔

نئے قانون کے مطابق محکمہ ٹرانسپورٹ نے ایک سال کی مدت کار کے اختتام کے بعد ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ قبل ازیں تجدید کے لئے دیرانہ فیس کے طور پر ایک ہزار روپے ہر سال کے حساب سے ادا کرنے پڑتے تھے تاہم ڈرائیور کے کسی بھی شہر یا دوسرے ملک میں ہونے پر اس میں کچھ استثنی دیا گیا تھا تاہم نئے قانون کے ذریعہ آمدنی میں اضافہ کیا گیا ہے۔ دیانند نے الزام لگایا کہ محکمہ ہر طرح کی گاڑی سے رقم بنانا چاہتی ہے تاکہ اپنے خزانہ کو بھر سکے۔


واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے حال ہی میں 31 مارچ 2021 تک مدت کار والے لائسنس اور موٹر گاڑیوں کے دستاویزات کی توسیع کورونا وائرس وبا کے پیش نظر کی ہے۔ مرکزی حکومت نے موٹر وہیکل ایکٹ 1988، سنٹرل موٹر وہیکل قوانین 1989 کے تحت فٹنس، پرمٹس، لائسنس، رجسٹریشن اور دیگر دستاویزات کی مدت کارآمد میں 31مارچ 2021 تک توسیع کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔