’پلیسز آف ورشپ ایکٹ معاملہ میں مرکزی حکومت قصداً جواب داخل نہیں کر رہی‘، متھرا شاہی مسجد عیدگاہ کمیٹی کا سنگین الزام

مسجد کمیٹی نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ مرکزی حکومت جان بوجھ کر اپنا جواب داخل نہیں کر رہی ہے، جس کی وجہ سے فریقین کو ان کے متعلق تحریری پریزنٹیشن و رد عمل داخل کرنے میں دقت ہو رہی ہے۔

متھرا کی شاہی عیدگاہ مسجد
متھرا کی شاہی عیدگاہ مسجد
user

قومی آواز بیورو

متھرا کی شاہی مسجد عیدگاہ کمیٹی نے مرکزی حکومت پر ایک سنگین الزام عائد کیا ہے۔ کمیٹی کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت قصداً ’پلیسز آف ورشپ ایکٹ 1991‘ معاملے میں اپنا جواب داخل نہیں کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں مسجد کمیٹی نے 21 جنوری کو سپریم کورٹ کا رخ کیا ہے۔ عدالت عظمیٰ میں داخل اپنی عرضی میں مسجد کمیٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ عرضیوں پر جواب دینے سے متعلق مرکزی حکومت کے اختیار کو ہٹانے کی ہدایت جاری کی جائے تاکہ کیس آگے بڑھ سکے۔

عدالت عظمیٰ میں داخل اپنی عرضی میں مسجد کمیٹی نے دلیل پیش کی ہے کہ مرکزی حکومت قصداً اپنا جواب داخل نہیں کر رہی ہے، جس کی وجہ متعلقہ فریقین کو مقدمات پر تحریری پریزنٹیشن اور رد عمل داخل کرنے میں پریشانی ہو رہی ہے۔ خصوصاً ان فریقین کو دقت ہو رہی ہے جو ’پلیسز آف ورشپ ایکٹ 1991‘ کو چیلنج پیش کیے جانے کی مخالفت کر رہی ہیں۔ مسجد کمیٹی کا کہنا ہے کہ وہ عرضیوں کے ایک گروپ میں دستخط کنندہ ہے اور متھرا میں شاہی مسجد عیدگاہ کے مینجمنٹ کے لیے ذمہ داری ہے۔ الٰہ آباد ہائی کورٹ کے ذریعہ اس طرح کے 17 مقدمات کی سماعت کی جا رہی ہے۔


مسجد کمیٹی نے اپنی عرضی میں یہ بھی مطلع کیا ہے کہ سپریم کورٹ نے گزشتہ سال 12 دسمبر کو جواب داخل کرنے کے لیے مرکزی حکومت کو 4 ہفتہ کا وقت دیا تھا۔ اس کے باوجود اب تک حکومت نے جواب داخل نہیں کیا ہے۔ مسجد کمیٹی کا یہ بھی کہنا ہے کہ مرکز کو پہلی بار مارچ 2021 میں نوٹس جاری کیا گیا تھا اور اس کے بعد کئی بار اوقات میں توسیع کی گئی تھی۔ اس کے باوجود اب تک جواب داخل نہیں کیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔