مرکزی حکومت سے سپاری لے کر سیاسی مخالفین کو نشانہ بناتی ہیں مرکزی ایجنسیاں: ادھو ٹھاکرے

ادھو ٹھاکرے کا کہنا ہے کہ مرکزی ایجنسیاں مرکز کے ’پالتو جانوروں‘ کی طرح سلوک کرتی ہیں، مرکزی حکومت سے سپاری لے کر وہ سیاسی مخالفین کو نشانہ بناتی ہیں، انھیں بند کر دیا جانا چاہیے۔

ادھو ٹھاکرے، آدتیہ ٹھاکرے اور سنجے راؤت
ادھو ٹھاکرے، آدتیہ ٹھاکرے اور سنجے راؤت
user

قومی آوازبیورو

شیوسینا (یو بی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے نے جمعرات کو مرکزی جانچ ایجنسیوں کو ڈکیت کہتے ہوئے سیاسی مخالفین کو پریشان کرنے کے لیے مرکز سے سپاری لینے کا الزام عائد کیا۔ ناراض ٹھاکرے نے کہا کہ مرکزی ایجنسیاں مرکز کے ’پالتو جانوروں‘ کی طرح سلوک کرتی ہیں۔ مرکزی حکومت سے سپاری لے کر وہ سیاسی مخالفین کو نشانہ بناتی ہیں۔ انھیں بند کر دیا جانا چاہیے۔

دراصل ادھو ٹھاکرے یہ باتیں پارٹی رکن پارلیمنٹ سنجے راؤت کا استقبال کرتے ہوئے بول رہے تھے۔ سنجے راؤت کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ مبینہ منی لانڈرنگ معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ 101 دن بعد جیل سے رِہا ہو کر ٹھاکرے کی نجی رہائش ’ماتوشری‘ پہنچے تھے۔ اسپیشل پی ایم ایل اے کورٹ کے فیصلے کا تذکرہ کرتے ہوئے، جس میں ای ڈی کے ذریعہ راؤت کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیا گیا تھا، ٹھاکرے نے کہا کہ مرکزی حکومت اب بھی انھیں (راؤت کو) دیگر جھوٹے معاملوں میں پھنسانے کی کوشش کر سکتی ہے۔


ٹھاکرے نے کہا کہ عدالت کا فیصلہ مرکز اور ان سبھی (باغیوں) کے لیے ایک تنبیہ ہے، جو چلے گئے۔ وقت کا پہیہ بدلتا رہتا ہے، دیویندر فڈنویس (نائب وزیر اعلیٰ) کو یہ محسوس کرنا چاہیے کہ وقت بدلتا ہے، کل یہ ان کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔ شیوسینا (یو بی ٹی) چیف نے مرکز پر بدلے کی سیاست کرنے کا الزام لگایا اور عوام سے اس کے خلاف آواز اٹھانے کی اپیل کی۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ اگر مرکز کا کوئی اصول ہوتا، تو راؤت کی گرفتاری کبھی نہیں ہوتی۔ پورا ملک حکومت کے روہی اور مرکزی جانچ ایجنسیوں کے غلط استعمال کو دیکھ رہا ہے۔

اس سے قبل ادھو نے راؤت کا گرمجوشی سے استقبال کیا۔ ان کی بیوی رشمی نے آرتی کی، انھیں مبارکباد دی اور تلک لگایا، جب کہ مسکراتے ہوئے آدتیہ ٹھاکرے نے راؤت کو گلے لگایا۔ پارٹی کے کئی لیڈران نے مٹھائی تقسیم کی۔ ٹھاکرے نے راؤت کو حقیقی معنوں میں ایک سچا دوست، جس پر آخر تک بھروسہ کیا جا سکتا ہے، کی شکل میں تذکرہ کیا، جو کبھی بھی پیٹھ میں چھرا نہیں گھونپ سکتا۔ انھوں نے کہا کہ تمام دباؤ اور مظالم کے باوجود راؤت نہ ڈرے اور نہ ہی بھاگے، اور پارٹی کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے رہے۔


بعد میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے صدر شرد پوار سے بھی ملاقات کرنے والے راؤت نے کہا کہ کچھ دنوں کے آرام کے بعد وہ مہاراشٹر کا دورہ کریں گے، پارٹی کارکنان اور عوام سے مل کر ان کی شکایتیں سنیں گے۔ جمعرات کی صبح راؤت ریاست سے گزر رہی کانگریس کی ’بھارت جوڑو یاترا‘ میں شامل ہونا چاہتے تھے، لیکن خرابیٔ صحت کے پیش نظر وہ ایسا نہیں کر سکے۔ پارٹی کے ایک لیڈر نے یہ ضرور بتایا کہ شیوسینا (یو بی ٹی) کا ایک اعلیٰ سطحی نمائندہ وفد (جس میں آدتیہ ٹھاکرے اور دیگر سینئر لیڈران شامل ہیں) جمعہ کو راہل گاندھی کے ساتھ مارچ میں شامل ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔