نیرو مودی کو مودی حکومت نے فرار کیا: چندرا بابو نائیڈو

ٹی ڈی پی سربراہ چندرا بابو نائیڈو نے الزام عائد کیا ہے کہ مودی حکومت نے پی این بی مہاگھوٹالے کے ملزم نیرو مودی کو ملک سے فرار ہونے کی اجازت دی اور مجرموں کے ساتھ مل کر ہمارے خلاف سازش کی جا رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ این چندرا بابو نائیڈو نے این ڈی اے سے علیحدگی کے بعد مرکز کی مودی حکومت کے خلاف کھل کر بولنا شروع کر دیا ہے۔ پی این بی مہاگھوٹالہ سے متعلق انھوں نے آج مرکزی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے ملزم نیرو مودی کو ملک چھوڑ کر جانے کی اجازت دی تھی۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ٹی ڈی پی کو کمزور کرنے کے لیے پی ایم او سازش تیار کر رہا ہے۔

آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کا درجہ نہ دیے جانے سے ناراضگی کے بعد این ڈی اے سے ناطہ توڑنے والے ٹی ڈی پی سربراہ چندرا بابو نائیڈو نے مرکز کی مودی حکومت پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت، خصوصاً پی ایم او معاشی مجرموں کے ساتھ مل کر ان کی پارٹی ٹی ڈی پی کو کمزور کرنے کی سازش تیار کر رہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ پی ایم او معاشی مجرموں کا حوصلہ بڑھا کر آندھرا پردیش میں سیاسی عدم استحکام پھیلانے کی کوشش کر رہی ہے۔ ٹی ڈی پی پولٹ بیورو کے اراکین کے ساتھ ایک ٹیلی کانفرنس کے دوران نائیڈو نے کہا کہ ٹی ڈی پی کے مخالفین کا استعمال کر کے بھی بی جے پی انھیں کمزور کرنے میں سرگرم ہے۔

ٹی ڈی پی ذرائع کے مطابق نائیڈو نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی ایک طرف وائی ایس آر کانگریس اور دوسری طرف اداکار-لیڈر پون کلیان کی مدد سے ڈرامہ کر رہی ہے۔ نائیڈو نے کہا کہ وائی ایس آر کانگریس کے جنرل سکریٹری وجے سائیں ریڈی پی ایم او کے چکر لگا رہے ہیں جس سے ٹی ڈی پی اور آندھرا پردیش کے خلاف سازش کا پتہ چلتا ہے۔ انھوں نے بدعنوانی کے معاملوں میں ملزم وائی ایس آر کانگریس کے سربراہ وائی ایس جگموہن ریڈی اور وجے سائیں ریڈی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ”اے1 اور اے 2 سے ملاقات کر کے پی ایم او لوگوں کو کیا پیغام دینا چاہتا ہے۔“ انھوں نے وائی ایس آر کانگریس پر بی جے پی کے اشارے پر کام کرنے کے اپنے الزام کو دہراتے ہوئے کہا کہ ”پی ایم او میں یہ معاشی مجرم کیا کر رہے ہیں؟“

چندرا بابو نائیڈو نے یہ بھی کہا کہ پنجاب نیشنل بینک دھوکہ دہی معاملے کے ملزم نیرو مودی جیسے لوگوں کے پاس ملک چھوڑنے کی اجازت مرکزی حکومت نے دے رکھی تھی۔ ٹی ڈی پی سربراہ نے الزام عائد کیا کہ آندھرا پردیش کے خلاف ایک سازش تیار کی گئی ہے اور اس میں شامل لوگوں کو عوام کی ناراضگی کا سامنا کرنا ہوگا۔

’جن سینا‘ کے سربراہ پون کلیان کے ذریعہ ٹی ڈی پی کی تنقید کا حوالہ دیتے وہئے نائیڈو نے کہا کہ جو شخص چار سال تک خاموش رہا، اس نے اچانک اٹھ کر بی جے پی اور مودی پر سوال اٹھانے کی جگہ ان کی پارٹی کے خلاف الزام لگانا شروع کر دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’جن سینا‘ کے سربراہ نے وائی ایس آر کانگریس کے ساتھ سانٹھ گانٹھ کر لیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ مودی حکومت میں شامل ٹی ڈی پی کے دو وزیر پہلے ہی استعفیٰ دے چکے ہیں اور جمعہ کو اس نے بی جے پی کی قیادت والے این ڈی اے سے علیحدگی کا اعلان کرنے کے ساتھ ہی مودی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا نوٹس بھی دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔