پونچھ میں ایل او سی پر ہند-پاک افواج کے درمیان کشیدگی جاری

دفاعی ترجمان نے بتایا کہ پونچھ میں کرشنا گھاٹی سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر جمعرات کی صبح پاکستانی فوج نے بلا اشتعال ہندوستان کی چوکیوں پر شدید گولہ باری اور چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ شروع کی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

جموں: جموں و کشمیر کے پونچھ ضلع میں لائن آف کنٹرول پر جمعرات کو ہندوستان اور پاکستان کی افواج کے درمیان شدید گولہ باری کا تبادلہ ہوا۔

دفاعی ترجمان نے بتایا کہ ضلع پونچھ میں کرشنا گھاٹی سیکٹر میں لائن آف کنٹرول پر جمعرات کی صبح قریب 6 بجے پاکستانی فوج نے ہندوستان کی چوکیوں پر شدید گولہ باری اور چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ شروع کر دی۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستانی فوج نے بھی بھرپور اور موثر جوابی کارروائی کی اور طرفین کے درمیان گولہ باری کا تبادلہ ایک گھنٹے تک جاری رہا۔

دفاعی ترجمان نے بتایا کہ پاکستانی فوج نے دوپہر ایک بجے پھر اسی سیکٹر میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی اور مارٹر گولے داغنے کے علاوہ ہلکے ہتھیاروں سے بھارتی فوج کی چوکیوں کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے بتایا کہ فائرنگ کے تبادلے میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

دریں اثنا ضلع مجسٹریٹ جموں رمیش کمار نے سرحد سے پانچ کلومیٹر کے اندر اندر آنے والے تمام سرکاری و پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو بند رکھنے کے احکامات صادر کیے ہیں نیز سانبہ کے چیف ایجوکیشن آفیسر نے بھی ضلع میں تمام تعلیمی اداروں کو بند رکھنے کے احکامات صادر کیے ہیں جبکہ صوبائی انتظامیہ نے آٹھویں جماعت کے امتحان کو ملتوی کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

ذرائع کے مطابق پونچھ اور راجوری میں ایل او سی پر گولہ باری سے متاثر ہونے والے سرحدی علاقوں میں لوگوں کا محفوظ مقامات کی جانب منتقلی کا سلسلہ جاری ہے۔ نقل مکانی کرنے والے افراد نے بتایا کہ گولہ باری کا سلسلہ گذشتہ کئی روز سے جاری ہے اور اس کے نتیجے میں متعدد رہائشی مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔

مینڈھر میں ایل او سی کے نزدیک رہائش پزیر ایک شخص نے بتایا 'ایل او سی پر فائرنگ ہوتی ہے تو ایک بڑا رہائشی علاقہ متاثر ہوجاتا ہے۔ مارٹر گولے داغے جاتے ہیں تو اس کے آہنی ریزے ہر طرف بکھر جاتے ہیں۔ ہم گذشتہ کئی روز سے گولہ باری کی خوفناک آوازیں سن رہے ہیں'۔

پونچھ اور راجوری میں ایل او سی کے نزدیک رہائش پذیر لوگوں میں خوف ودہشت طاری ہے اور بازاروں میں سناٹا چھایا ہوا ہے جبکہ تما م تعلیمی ادارے مقفل ہیں۔ راجوری کے ضلع مجسٹریٹ محمد اعجاز نے کہا کہ حالات کا باریک بینی سے مشاہدہ کیا جارہا ہے اور ضرورت پڑنے پر لوگوں کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل کیا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کی افواج کے درمیان سرحد پر گذشتہ کئی دنوں سے گھمسان کا رن جاری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 28 Feb 2019, 4:10 PM