سی بی ایس ای کا اعلان: دسویں، بارہویں کی ڈیجیٹل جانچ، نویں میں اوپن بک امتحان
سی بی ایس ای نے دسویں، بارہویں کی آنسر شیٹس کے ڈیجیٹل جائزے اور نویں میں اوپن بک اسیسمنٹ 2026-27 سے نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد شفافیت، معیار اور فہم پر مبنی تعلیم کو فروغ دینا ہے

نئی دہلی: سینٹرل بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن (سی بی ایس ای) نے امتحانی اور تعلیمی نظام میں شفافیت، معیاری جانچ اور فہم پر مبنی تعلیم کو فروغ دینے کے لیے دو بڑے فیصلوں کا اعلان کیا ہے۔ گورننگ باڈی کی حالیہ میٹنگ میں متفقہ طور پر طے پایا کہ اب دسویں اور بارہویں جماعت کے بورڈ امتحانات کی آنسر شیٹس کا جائزہ ڈیجیٹل طریقے سے لیا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے بورڈ ایک یا ایک سے زائد تجربہ کار ایجنسیوں کا انتخاب کرے گا۔
سی بی ایس ای کے مطابق منتخب کی جانے والی ایجنسیوں کے پاس اسکولوں، یونیورسٹیوں یا کسی سرکاری امتحانی ادارے میں ڈیجیٹل جانچ کا تجربہ ہونا لازمی ہوگا۔ اس سے امتحانی نظام میں سکیورٹی، رازداری اور شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے گا۔ اندازہ ہے کہ اس نظام کو نافذ کرنے پر تقریباً 28 کروڑ روپے کی لاگت آئے گی۔ بورڈ کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل جانچ سے علاقائی تفاوت ختم ہوگی اور نتائج کی درستگی میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
یہ فیصلہ اس وقت ممکن ہوا جب کچھ علاقائی دفاتر میں محدود مضامین پر ڈیجیٹل جانچ کے پائلٹ پروجیکٹ کامیاب ثابت ہوئے۔ اس سے قبل بھی 2014 اور 2015 میں چند مضامین میں ڈیجیٹل جانچ کا تجربہ کیا گیا تھا، جس کے مثبت نتائج سامنے آئے تھے۔ اب یہ نظام تمام مضامین میں مرحلہ وار نافذ ہوگا۔
سی بی ایس ای نے ایک اور اہم قدم اٹھاتے ہوئے نویں جماعت میں اوپن بک اسیسمنٹ اسٹریٹجی (او بی اے ایس) کو تعلیمی سیشن 2026-27 سے نافذ کرنے کی منظوری دی ہے۔ یہ فیصلہ نیشنل کریکولم فریم ورک فار اسکول ایجوکیشن (این سی ایف ایس ای) کی سفارشات کے تحت لیا گیا ہے، جس کا مقصد طلبہ کو رٹنے کی بجائے سمجھ اور تجزیے کی بنیاد پر تعلیم دینا ہے۔
بورڈ کے مطابق اوپن بک سسٹم سے طلبہ کے ذہنی دباؤ میں کمی آئے گی، ان کی تنقیدی سوچ پروان چڑھے گی اور وہ ریفرنس مواد کو مؤثر طریقے سے استعمال کرنے کے قابل ہوں گے۔ ایک پائلٹ اسٹڈی میں یہ بات سامنے آئی کہ اس حکمت عملی سے طلبہ کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے اور انہیں امتحانات میں سوالات کو عملی تناظر میں حل کرنے کا موقع ملتا ہے۔
اوپن بک اسیسمنٹ کے تحت ہر تعلیمی سیشن میں تین تحریری امتحانات میں یہ طریقہ کار اپنایا جائے گا۔ طلبہ کو اسٹینڈرڈ ماڈل پیپرز، رہنمائی اور ریفرنس مٹیریل فراہم کیا جائے گا، تاکہ وہ اپنی معلومات کو بروئے کار لاتے ہوئے سوالات کے جوابات مؤثر انداز میں دے سکیں۔
سی بی ایس ای نے واضح کیا ہے کہ دونوں اقدامات مرحلہ وار نافذ کیے جائیں گے، تاکہ اساتذہ اور طلبہ کو نئے نظام سے ہم آہنگ ہونے کا وقت مل سکے۔ تعلیمی حلقوں میں اس فیصلے کا خیرمقدم کیا جا رہا ہے اور اسے تعلیم میں مثبت تبدیلی کی سمت ایک مضبوط قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔