انل امبانی کے گھر سمیت کئی ٹھکانوں پر سی بی آئی کے چھاپے، 17 ہزار کروڑ کے بینک فراڈ کا معاملہ، ایف آئی آر درج

انل امبانی کی رہائش پر صبح 7 بجے سی بی آئی کے افسروں نے تلاشی مہم شروع کی۔ اس دوران انل امبانی اپنے کنبہ کے ساتھ گھر میں موجود تھے۔ اس سے پہلے ای ڈی نے بھی انل امبانی کو پوچھ گچھ کے لیے بلایا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>انیل امبانی / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

انل امبانی کی مشکلیں مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔ ای ڈی کے بعد اب سی بی آئی 17000 کروڑ روپے کے بینک دھوکہ دہی معاملے میں آر کام اور انل امبانی سے جڑے مقامات کی تلاشی لے رہی ہے۔ سی بی آئی کی ٹیم ہفتہ کی صبح 7 بجے سے انل امبانی کے گھر پر چھاپہ ماری کے لیے پہنچی۔ سی بی آئی کے 7 سے 8 افسر تلاشی مہم میں شامل رہے۔

کف پریڈ سیونڈ واقع انل امبانی کی رہائش پر صبح قریب 7 بجے سی بی آئی افسر پہنچے اور تلاشی مہم شروع کی۔ ابھی تک کی اطلاع کے مطابق انل امبانی اپنے کنبہ کے ساتھ گھر میں موجود ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ انل امبانی کے خلاف بینک سے جڑے دھوکہ دہی معاملے میں ایف آئی آر بھی درج کر لی گئی ہے۔


سی بی آئی کی اس کارروائی کے بعد کہا جا رہا ہے کہ انل امبانی کی مشکلیں اور بھی زیادہ بڑھ سکتی ہیں۔ ذرائع کے مطابق سی بی آئی جانچ میں انل امبانی کے گھر پر اور دیگر مقامات پر بینک قرض معاملے کو لے کر دستاویز کھنگالے جا رہے ہیں۔ سی بی آئی، یس بینک اور انل امبانی کی کمپنیوں کے درمیان ہوئے پیسوں کی لین دین سے متعلق دستاویز تلاش کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ سی بی آئی نے ریلائنس کمیونکیشنس کے خلاف مبینہ طور بینک دھوکہ دہی کا معاملہ درج کیا ہے۔ اس دھوکہ دہی کی وجہ سے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کو 2 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان ہونے کا دعویٰ ہے۔ اب اس معاملے میں سی بی آئی کی ٹیم کمپنی کے کئی ٹھکانوں پر چھاپہ ماری کر رہی ہے۔ یکم اگست کو ہی انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ (ای ڈی) نے مبینہ طور پر 17000 کروڑ روپے کے قرض دھوکہ دہی معاملے میں جانچ کے سلسلے میں پوچھ گچھ کے لیے انل امبانی کو طلب کیا تھا۔


دوسری طرف انل امبانی کے مالکانہ حق والے ریلائنس انفراسٹرکچر اور ریلائنس پاور کے شیئر گزشتہ ایک مہینے سے دباؤ میں ہیں۔ ریلائنس انفراسٹرکچر کے شیئر گزشتہ ایک مہینے میں 22 فیصد ٹوٹ گئے ہیں۔ وہیں گزشتہ ایک مہینے میں ریلائنس پاور کے شیئروں میں بھی 22 فیصد سے زیادہ کی گراوٹ دیکھنے کو ملی ہے۔ حالانکہ ریلائنس انفراسٹرکچر کو حال ہی میں نورتن کمپنی این ایچ پی سی سے ایک بڑا آرڈر ملا ہے۔ وہیں ریلائنس پاور کی ایک معاون اکائی نے بھوٹان میں جوائنٹ وینچر بنایا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔