پنجاب میں عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی کے ٹھکانوں پر سی بی آئی کے چھاپے

یہ کمپنی عام آدمی پارٹی پنجاب کے رکن اسمبلی جسونت سنگھ ماجرا سے منسلک تھی اور اس پر مبینہ طور پر 40 کروڑ روپے کے بینک قرضوں میں دھوکہ دہی کا الزام ہے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

دہلی میں بی جے پی لیڈر تیجندر پال بگا کے خلاف پنجاب پولیس کی کارروائی کے بعد اب سی بی آئی نے پنجاب میں عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی کے ٹھکانوں پر چھاپے مارے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ سی بی آئی نے عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی جسونت سنگھ کے کئی مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ اس کے بعد رکن اسمبلی کے خلاف کارروائی ہو سکتی ہے۔

دراصل، سی بی آئی کا یہ چھاپہ بینک فراڈ کیس میں ہوا ہے۔ یہ بینک گھوٹالہ تقریباً 40 کروڑ روپے کا ہے۔ اب عام آدمی پارٹی کے رکن اسمبلی پر چھاپے کو لے کر پنجاب میں ایک بار پھر سیاسی ہلچل شروع ہو سکتی ہے۔ کیونکہ بی جے پی لیڈر بگا کو لے کر پنجاب اور دہلی میں پہلے ہی ہنگامہ ہے۔ بی جے پی لیڈر کیجریوال حکومت کے خلاف مسلسل احتجاج کر رہے ہیں اور الزام لگا رہے ہیں کہ وہ طاقت کا غلط استعمال کر رہی ہے۔


ذرائع نے بتایا کہ گرداسپور ضلع کی ملیرکوٹلا تحصیل کی یہ کمپنی عام آدمی پارٹی (اے اے پی) پنجاب یونٹ کے رکن اور ایم ایل اے جسونت سنگھ گجن ماجرا سے منسلک تھی اور اس پر مبینہ طور پر 40 کروڑ روپے کے بینک قرضوں میں دھوکہ دہی کا الزام ہے۔

سی بی آئی نے ایک ریلیز میں کہا، ’’سی بی آئی نے، بینک کے ساتھ دھوکہ دہی کی پہلے سے جاری تحقیقات کے سلسلے میں، ملزمین کے ٹھکانوں پر چھاپے مارے،جس میں کئی نجی فرموں کے ڈائریکٹر اور گارنٹی دینے والے شامل ہیں۔‘‘


سی بی آئی کے بیان کے مطابق، میسرز تارا کارپوریشن لمیٹڈ (نیا نام ملودھ ایگرو لمیٹڈ) گرداسپور کو اس کے ڈائریکٹرز کے ذریعہ اس معاملے میں ملزم بنایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ملزمین میں اس فرم کے اس وقت کے ڈائریکٹر اور گارنٹر بلونت سنگھ، اس وقت کے ڈائریکٹر اور گارنٹر جسونت سنگھ، اس وقت کے ڈائریکٹر اور گارنٹر کلونت سنگھ، اس وقت کے ڈائریکٹر اور گارنٹر تیجندر سنگھ، تارا ہیلتھ فوڈز لمیٹڈ اور اس کی کمپنی شامل تھی۔ ڈائریکٹرز اور کچھ سرکاری ملازمین اور پرائیویٹ افراد شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق سی بی آئی نےسنگرور میں تین مقامات پر تلاشی لی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔