سی بی آئی اور کولکاتا پولس کمشنر 9 فروری کو شیلانگ میں ہوں گے آمنے سامنے

سپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد سی بی آئی نے کولکاتا پولس کمشنر راجیو کمار سے پوچھ تاچھ کے لیے شیلانگ میں پوچھ گچھ کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ پوچھ تاچھ کے لیے سی بی آئی نے 10 رکنی تفتیشی ٹیم تشکیل دی ہے۔

تصویر سوشسل میڈیا
تصویر سوشسل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مغربی بنگال میں شاردا چٹ فنڈ گھپلہ خوب سرخیاں بٹور رہا ہے۔ گزشتہ دنوں سی بی آئی اور کولکاتا پولس کمشنر کے درمیان جو گھمسان مچا اور مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے جس طرح مودی حکومت کی دھجیاں اڑا دیں، اس کے بعد مرکزی جانچ بیورویعنی سی بی آئی نے راجیوکمار (کولکاتا پولس کمشنر) سے 9 فروری کو میگھالیہ کی راجدھانی شیلانگ میں پوچھ تاچھ کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق سی بی آئی نے اتوار یعنی 10 فروری کو ترنمول کانگریس سے معطل رکن پارلیمنٹ کنال گھوش سے بھی شیلانگ میں موجود رہنے کے لیے کہا ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ 10 فروری کو راجیو کمار معطل رکن پارلیمنٹ کنال گھوش کے ساتھ ہی آمنے سامنے بیٹھ سکتے ہیں۔ ان دونوں کو سامنے بیٹھا کر سی بی آئی کی ٹیم کئی سوالوں کے جواب جاننے کی کوشش کرے گی۔ اس پوچھ تاچھ کے لیے سی بی آئی پولس افسر جگروپ سنہا کی قیادت میں 10 رکنی تفتیشی ٹیم تشکیل دی ہے۔ یہ ٹیم کولکاتا میں کم از کم 20 فروری تک رہے گی۔

قابل ذکر ہے کہ مغربی بنگال میں گزشتہ دنوں سی بی آئی کی کارروائی کے تعلق سے ملک کی سب سے بڑی عدالت سپریم کورٹ نے کولکاتا پولس کمشنر راجیو کمار کو سی بی آئی کے سامنے پیش ہونے کے لئے کہا ہے لیکن ساتھ میں یہ بھی کہا ہے کہ سی بی آئی انہیں گرفتار نہیں کر سکتی۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلی جو سی بی آئی کی کارروائی کے خلاف دھرنے پر بیٹھ گئی تھیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلہ کے بعد انھوں نے اسے اپنی اخلاقی فتح بتایا تھا۔

دراصل سی بی آئی بمقالہ کولکاتا پولس کمشنر معاملہ پر جب گزشتہ 5 فروری کو سپریم کورٹ میں سماعت شروع ہوئی تھی تو اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے مغربی بنگال کے ڈی جی پی، چیف سکریٹری اور کولکاتا پولس کمشنر کے خلاف توہین عدالت کے لئے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔ اس پر سی جے آئی رنجن گوگوئی نے کہا تھا کہ پولس کمشنر راجیو کمار کے پاس جانچ میں تعاون نہ کرنے کی کوئی وجہ نہیں ہے اس لئے انہیں سی بی آئی کے سامنے پیش ہونا ہوگا۔ اس پر مغربی بنگال حکومت کی جانب سے پیش ہوئے ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا تھا کہ سی بی آئی انہیں گرفتار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہ سننے کے بعد عدالت نے حکم جاری کیا تھا کہ راجیو کمار کو پوچھ تاچھ کے لئے سی بی آئی کے سامنے پیش ہونا ہوگا لیکن سی بی آئی انہیں گرفتار نہیں کر سکے گی۔ ساتھ ہی عدالت عظمیٰ نے یہ بھی کہا تھا کہ ان سے پوچھ تاچھ نہ ہی مغربی بنگال میں ہو اور نہ ہی دہلی میں بلکہ کسی تیسری جگہ یعنی شیلانگ میں کی جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔