آئی پی ایس آفیسر راجیو کمار سے سی بی آئی کی 4 گھنٹہ سے زیادہ پوچھ تاچھ

اس سے قبل فروری میں سی بی آئی نے راجیو کمارکے رہائش گاہ پہنچی تھی مگر وزیرا علیٰ ممتا بنرجی کی مداخلت کے بعد پورا معاملہ ہنگامہ کی شکل اختیار کرلیا تھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کولکاتا: شارداد چٹ فنڈ گھوٹالہ معاملے میں سابق کولکاتا پولس کمشنر راجیو کمار سے سی بی آئی نے پوچھ تاچھ کی ہے۔ راجیو کمار اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ تھے۔ شاردا چٹ فنڈگھوٹالہ سامنے آنے کے بعد ممتا بنرجی کی قیادت والی حکومت نے ایس آئی ٹی تشکیل دی تھی۔ راجیو کمار گزشتہ روز سی بی آئی کے ہیڈ کوارٹر 10.30بجے پہنچے اور 3 بجے دفتر سے روانہ ہوگئے۔

سی بی آئی نے اس سے قبل کئی سینئر آئی پی ایس افسران سے پوچھ تاچھ کی ہے۔ اس سے قبل فروری میں سی بی آئی نے راجیو کمارکے رہائش گاہ پہنچی تھی مگر وزیرا علیٰ ممتا بنرجی کی مداخلت کے بعد پورا معاملہ ہنگامہ کی شکل اختیار کرلیا تھا۔ بعد میں سپریم کورٹ نے راجیوکمار کی گرفتاری پر روک لگاتے ہوئے میگھالیہ میں سی بی آئی کے دفتر میں پیش ہونے کی راجیو کمار کو پیش ہونے کی ہدایت دی تھی۔راجیو کمار سی بی آئی کے سامنے پیش ہوئے اور تین دنوں تک سی بی آئی افسران نے پوچھ تاچھ کی۔


ایجنسی کے ذرائع کے مطابق راجیو کمار سے پوچھ تاچھ کے پورے عمل کو ویڈیو گرافی کی گئی ہے اور راجیو کمار کے بیان کو دیگر سینئر آئی پی ایس افسران کے بیانات سے ملایا جائے گا۔سی بی آئی نے آئی پی ایس آفیسر ارنب گھوش سے پوچھ تاچھ کرچکی ہے۔ راجیو کمار اس وقت ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف مغربی بنگال سی آئی ڈی کے عہدہ پر فائز ہیں۔

سی بی آئی نے گزشتہ دنوں کئی مرتبہ پوچھ تاچھ کیلئے سمن جاری کرچکی ہے۔مگر وہ پیش نہیں ہوسکے تھے۔گزشتہ مہینے سی بی آئی نے راجیو کمار کے خلاف لوک آؤٹ نوٹس جاری کیا تھا۔تمام ائیر پور ٹ اتھارٹی کو ہدایت دی تھی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ راجیو کمار ملک سے باہر نہ جاسکیں۔


سپریم کورٹ کے ذریعہ گرفتاری پر روک ہٹائے جانے کے بعد کلکتہ ہائی کورٹ میں راجیو کمار نے سی بی آئی کے سمن کے خلاف اپیل کی تھی۔عدالت نے 10جولائی تک گرفتاری پر روک لگادی تھی۔مگر عدالت نے انہیں کولکاتا نہیں چھوڑنے اور پوچھ تاچھ کرنے میں تعاون کرنے کی ہدایت دی تھی۔سی بی آئی کمارکو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کرنا چاہتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔