مہاراشٹر میں بغیر اجازت سی بی آئی کے داخلہ پر روک، ادھو حکومت کا حکم

میڈیا رپورٹ کے مطابق مہاراشٹر حکومت کے اس فیصلہ کے بعد سی بی آئی کو اب ریاست میں اختیارات کے استعمال کی عام اجازت نہیں ہوگی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ممبئی: مہاراشٹر حکومت کے ذریعہ گزشتہ روز لئے گئے فیصلہ کے بعد سی بی آئی کو کسی بھی معاملہ کی جانچ کے لئے ریاستی حکومت سے اجازت طلب کرنی ہوگی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق مہاراشٹر حکومت کے اس فیصلہ کے بعد سی بی آئی کو ریاست میں اختیارات کے استعمال کی عام اجازت نہیں ہوگی، جوکہ مہاراشٹر حکوت نے 22 فروری 1989 کو ایک حکم کے تحت فراہم کی تھی۔

اداکار سوشانت سنگھ راجپوت کی موت کے معاملہ کی تفتیش پہلے ممبئی پولیس کر رہی تھی لیکن بعد میں معاملہ پٹنہ میں اداکار کے والد کی طرف سے درج کرائی گئی ایف آئی آر کی بنیاد پر سی بی آئی کے سپرد کر دیا گیا تھا۔ اب ریاستی حکومت کا نیا حکم نامہ جاری ہونے کے بعد سی بی آئی اگر تفتیش کرنا چاہتی ہے تو اسے پہلے مہاراشٹر حکومت سے اجازت طلب کرنی ہوگی۔ خیال رہے کہ مغربی بنگال، آندھرا پردیش، چھتیس گڑھ اور راجستھان جیسی ریاستیں پہلے ہی اس طرح کا فیصلہ لے چکی ہیں۔


مہاراشٹر حکومت کا یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب سی بی آئی نے فرضی ٹی آر پی معاملہ کی جانچ کے لئے مقدمہ درج کر لیا ہے۔ سی بی آئی نے یہ مقدمہ یو پی میں درج ایک شکایت کی بنیاد پر درج کیا ہے۔ جبکہ ٹی آر پی کیس کی جانچ ممبئی پولیس کر رہی ہے اور ریپبلک ٹی وی سمیت پانچ چینلوں کے ناموں کا انکشاف ہو چکا ہے۔ اس معاملہ میں اب تک 8 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور پولیس چینل کے عہدیداران کے بیان درج کر رہی ہے۔

اب چونکہ اس معاملہ میں بھی سی بی آئی تفتیش کرنے جا رہی ہے تو معاملہ کس سمت میں جائے گا یہ کہا نہیں جا سکتا۔ دراصل سی بی آئی پر بارہا مرکز کے اشارے پر سیاسی دشمنی کے تحت کام کرنے کے الزامات عائد ہوتے رہے ہیں۔ ایسی صورت میں مہاراشٹر کی ادھو حکومت نے پہلے ہی اقدام کرتے ہوئے سی بی آئی کے اختیارات میں کٹوتی کر دی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */