بلّی تھیلے سے باہر، بی جے پی کے جیتنے پر پاکستان میں چھوٹیں گے پٹاخے!

عام انتخابات 2019 کے پہلے مرحلہ کے لئے کل ووٹنگ ہوگی اور ووٹنگ سے ٹھیک ایک دن پہلے پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہندوستان میں پھر بی جے پی حکومت اقتدار میں آنی چاہیے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بہار اسمبلی انتخابات سے پہلے بہار میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی صدر امت شاہ نے کہا تھا ’’اگر بی جے پی غلطی سے بھی بہار میں ہار جاتی ہے تو جیت اور ہار تو بہار میں ہوگی لیکن پٹاخے پاکستان میں چھوٹیں گے‘‘۔ امت شاہ بی جے پی کے ایسا کہنے والے اکیلے رہنما نہیں ہیں جنہوں نے اس طرح کی بات کہی ہے، بلکہ بی جے پی کی اعلی قیادت اکثر یہ بیان دیتی رہی ہے، وہ یہ تاثر دینے کی کوشش کرتی رہتی ہے جیسے ملک کی بی جے پی مخالف پارٹیاں دراصل پاکستان حامی پارٹیاں ہیں۔ بی جے پی کی اعلی قیادت یہ کہتے نہیں تھکتی کہ بی جے پی کی کسی بھی معاملہ میں شکست دراصل پاکستان کی جیت ہوتی ہے یعنی وہ یہ تاثر دینے کی کوشش کرتی ہے کہ بی جے پی کے علاوہ دیگر مخالف پارٹیاں ملک دشمن ہیں۔ لیکن پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے جو بیان دیا ہے اس نے پوری تصویر ہی بدل ڈالی ہے۔ عمران خان نے کہا ہے کہ ’’اگر ہندوستان میں وزیر اعظم نریندر مودی کی پارٹی بی جے پی عام انتخابات میں کامیاب ہوتی ہے تو یہ دونوں ممالک کے مابین امن بات چیت کے لئے اچھا ہوگا‘‘۔

بیرون ممالک کے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہندوستان میں اگر کانگریس اقتدار میں آتی ہے تو وہ پاکستان کے ساتھ سمجھوتہ کرنے سے پیچھے ہٹ سکتی ہے‘‘۔ عمران خان کے اس بیان سے صاف ظاہر ہے کہ ان کی اور ان کے ملک کی خواہش ہے کہ ہندوستان میں بی جے پی اقتدار میں آئے۔ اس بات سے ایک اور جانب اشارہ ہوتا ہے کہ بی جے پی کے پاکستان مخالف بیانات انتخابی ضرور ہیں لیکن حقیقت کچھ اور ہے، اس کی تصدیق ان چند باتوں سے بھی ہوتی ہے جو گزشتہ پانچ سالوں میں دیکھنے میں بھی آئی ہیں۔

سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ جن کے اوپر پاکستان کے دوست ہونے کا الزام لگتا رہا ہے وہ بحیثیت وزیر اعظم پاکستان نہیں گئے جبکہ بی جے پی کے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے بھی پاکستان کا دورہ کیا اور وزیر اعظم مودی بھی اچانک نواز شریف کی ذاتی تقریب میں شرکت کرنے کے لئے پاکستان گئے۔ مودی نے اپنی حلف برداری تقریب میں بھی نواز شریف کو مدعو کیا اور ہندوستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کی ٹیم نے بھی پٹھان کوٹ کے بعد ہندوستان کا دورہ کیا۔

ایک سینئر صحافی اجے شکلا نے عمران خان کے اس بیان کے بعد ٹوئٹ کیا ہے ’’وزیر اعظم نریندر مودی کہتے ہیں کہ اگر کانگریس جیت گئی تو پاکستان میں لڈو تقسیم کیے جائیں گے اب عمران خان کے بیان سے لگتا ہے کہ اگر بی جے پی اقتدار میں آئی تو پاکستان میں لڈو تقسیم کیے جائیں گے۔ کیا پلوامہ میں جیش کا حملہ اس جیت کی مدد کے لئے ہوا تھا؟ کیا کوئی مجھے اس پر کچھ بتا سکتا ہے‘‘۔

دوسری جانب دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے ٹوئٹ کیا ہے ’’پاکستان مودی جی کو کیوں جتانا چاہتا ہے؟ مودی جی ملک کو بتائیں کہ پاکستان کے ساتھ ان کے کتنے گہرے رشتے ہیں۔ سارے ہندوستانی جان لیں کہ اگر مودی جی جیتے تو پاکستان میں پٹاخے چھوٹیں گے‘‘۔

عمران کے بیان نے بی جے پی اور پاکستان کے رشتوں پر سوال کھڑے کر دیئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 10 Apr 2019, 1:10 PM