کیش فار کویری معاملہ: ٹی ایم سی کی رکن پارلیمان مہوا موئترا کو دہلی ہائی کورٹ سے راحت، لوک پال کا حکم منسوخ

دہلی ہائی کورٹ نے مہوا موئترا کے خلاف کیش فار کویری معاملے میں لوک پال کے اس حکم کو منسوخ کر دیا، جس میں سی بی آئی کو چارج شیٹ داخل کرنے کی اجازت دی گئی تھی اور نئے سرے سے غور کی ہدایت دی

<div class="paragraphs"><p>مہوا موئترا (فائل)/ آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز ترنمول کانگریس کی رکنِ پارلیمان مہوا موئترا کو بڑی قانونی راحت دیتے ہوئے لوک پال کے اس حکم کو منسوخ کر دیا، جس کے تحت سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کو کیش فار کویری معاملے میں چارج شیٹ داخل کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ عدالت نے ساتھ ہی لوک پال کو ہدایت دی کہ وہ قانون کے متعلقہ دفعات کے مطابق معاملے پر نئے سرے سے غور کرے۔

جسٹس انیل کھیتر پال اور جسٹس ہریش ویدیہ ناتھن شنکر پر مشتمل بنچ نے مہوا موئترا کی عرضی پر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ لوک پال کا جاری کردہ حکم برقرار نہیں رکھا جا سکتا۔ عدالت نے واضح کیا کہ لوک پال اور لوک آیکت ایکٹ کی دفعہ 20 کے تحت منظوری دینے سے پہلے لازمی قانونی تقاضوں پر عمل ضروری ہے۔ بنچ نے لوک پال سے کہا ہے کہ وہ ایک ماہ کے اندر دفعہ 20 کے تحت منظوری کے سوال پر دوبارہ غور کرے۔

یہ معاملہ ان الزامات سے متعلق ہے جن میں کہا گیا تھا کہ مہوا موئترا نے ایک کاروباری شخصیت سے مبینہ طور پر نقدی اور تحائف کے بدلے پارلیمنٹ میں سوالات اٹھائے۔ اسی بنیاد پر سی بی آئی نے لوک پال کے کہنے پر 21 مارچ 2024 کو انسدادِ بدعنوانی قانون کے تحت مقدمہ درج کیا تھا اور بعد ازاں اپنی تحقیقاتی رپورٹ لوک پال کو سونپی تھی۔


مہوا موئترا کے وکیل نے عدالت میں دلیل دی کہ لوک پال کی جانب سے اپنایا گیا طریقۂ کار قانون کے مطابق نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ دفعہ 20(7) کے تحت کسی عوامی نمائندے کے خلاف منظوری دینے سے قبل متعلقہ فریق کو مؤثر طریقے سے اپنی بات رکھنے کا موقع دینا ضروری ہے، جس پر عمل نہیں کیا گیا۔

دوسری جانب سی بی آئی نے عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ لوک پال کی کارروائی کے دوران مہوا موئترا کو دستاویزات پیش کرنے یا زبانی سماعت کا حق حاصل نہیں تھا، بلکہ وہ صرف تحریری تبصرہ کر سکتی تھیں۔

عدالت کے فیصلے کے بعد فی الحال سی بی آئی کی آئندہ کارروائی رک گئی ہے۔ اب لوک پال اس معاملے میں نئے سرے سے غور کر کے یہ طے کرے گا کہ آیا دفعہ 20 کے تحت منظوری دی جائے یا نہیں۔ اس فیصلے کو مہوا موئترا کے لیے ایک اہم قانونی کامیابی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جبکہ معاملہ ابھی حتمی انجام تک نہیں پہنچا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔