جموں وکشمیر کے طالب علموں کے لئے ‘کیریئر گائیڈنس پورٹل’ شروع

طالب علم کیئر کا انتخاب کرنے کے سلسلے میں اکثر تذبذب کا شکار رہتے ہیں تاہم اس پورٹل کی مدد سے انہیں کیریئر کا انتخاب کرنے میں بروقت مدد ملے گی۔

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

محکمہ اسکولی تعلیم نے ہفتہ کے روز جموں وکشمیر کے طالب علموں کے لئے 'کیریئر گائیڈنس پورٹل' کو متعارف کیا۔ سکولی تعلیم محکمہ کے پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر اصغر حسن سامون نے یہاں ایک جائزہ میٹنگ کے دوران اس پورٹل کا الیکٹرانک موڈ کے ذریعے افتتاح کیا۔ یہ ایک منظم پروگرام ہے جس کو اس مقصد سے تیار کیا گیا ہے تاکہ طالب علم ہائیر سکینڈری سطح پر ہی مستقبل کے لئے صحیح کیئریر کا فیصلہ کرسکیں۔

الیکٹرانک موڈ کے ذریعے افتتاح کے بعد ڈاکٹر سامون نے کہا کہ یہ اپنی نوعیت کی پہلی مہم ہے جس کو طالب علموں کے وسیع مفاد کے لئے شروع کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طالب علم کیئر کا انتخاب کرنے کے سلسلے میں اکثر تذبذب کا شکار رہتے ہیں تاہم اس پورٹل کی مدد سے انہیں کیریئر کا انتخاب کرنے میں بروقت مدد ملے گی۔


یہ پورٹل محکمہ سکولی تعلیم، سماگراہ شکھشا اور جے اینڈ کے بورڈ آف سکول ایجوکیشن نے مشترکہ طور تیار کیا ہے۔ اس پورٹل پر https://jkcareerportal.org پر رسائی حاصل کی جاسکتی ہے۔ طالب علم جے کے بورڈ سکول ایجوکیشن کی جانب سے فراہم کئے جانے والے آئی ڈی کی مدد سے اس پورٹل پر لاگ آن کر سکتے ہیں۔ 'ڈریم کیریئرس' نامی ٹیکنیکل ایجنسی نے اس پورٹل کو تیار کیا ہے اور یہ ایجنی بھی ہر ہفتے سوموار کو شام 5 بجے اپنی یوٹیوب چینل پر طالب علموں کے لئے کیریئر سیشن کا انعقاد کرتی ہے۔

جموں وکشمیر میں انٹرنیٹ کی رفتار کو مد نظر رکھتے ہوئے اسے اس انداز میں تیار کیا گیا ہے جسے یہ پورٹل ٹو جی رفتار پر بھی کام کرے گا۔ بعد میں پرنسپل سیکرٹری نے سماگراہ شکھشا کے پروجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر ارون منہاس کو نوڈل افسروں کو تربیت فراہم کرنے کے بارے میں ایک منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ سماگراہ شکھشا تمام ضلع نوڈل افسروں اور سکول نوڈل افسروں کو مرحلہ وار بنیادوں پر تربیت فراہم کرے گا۔


انہوں نے کہاکہ اس پورٹل پر 550 سے زیادہ کیریئروں، 21 ہزار سے زیادہ کالجوں اور 16 ممالک میں دستیاب 2,62000 پروگراموں کے بارے میں تفصیلات کی جاسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ پورٹل پر 1,150 داخلہ امتحانوں اور 1,120 سکالر شپ پروگراموں کے بارے میں جانکاری دستیاب ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔