کیا کورونا مریضوں پر ’پلازمہ تھیراپی‘ استعمال کرنے سے میوٹینٹ بڑھ سکتا ہے؟

ڈاکٹر ششانک کا کہنا ہے کہ ’’تقریباً 2 مہینے پہلے ہی پتہ چل گیا تھا کہ سنگین یا انتہائی سنگین کورونا مریضوں میں پلازمہ کا استعمال فائدہ مند نہیں ہے۔ ایک اسٹڈی کے مطابق پلازمہ سے میوٹینٹ بڑھ سکتا ہے۔‘‘

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

تنویر

ہندوستان میں اس وقت کورونا وبا پوری طرح بے قابو نظر آ رہی ہے۔ بیشتر ریاستوں میں اس پر قابو پانے کے لیے لاک ڈاؤن یا کرفیو نافذ ہے۔ اس درمیان مرکزی حکومت نے کووڈ ٹریٹمنٹ پروٹوکول سے پلازمہ تھیراپی کو ہٹا دیا ہے۔ ایمس اور آئی سی ایم آر کی طرف سے جو نئی گائیڈ لائن جاری کی گئی ہے اس میں پلازمہ تھیراپی کو شامل نہیں کیا گیا ہے اور بتایا گیا ہے کہ اس تھیراپی کا کوئی فائدہ مریض پر دیکھنے کو نہیں مل رہا ہے۔ اب ایسی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں کہ کورونا مریضوں پر پلازمہ تھیراپی استعمال کیے جانے سے میوٹینٹ بڑھ سکتا ہے۔

دراصل کووڈ ٹریٹمنٹ پروٹوکول سے پلازمہ تھیراپی ہٹائے جانے کے بعد ایک نیوز ویب سائٹ نے کووڈ ٹاسک فورس مہاراشٹر کے ڈاکٹر ششانک جوشی سے بات کی اور اس تعلق سے ان کی رائے جاننی چاہیے۔ ڈاکٹر جوشی نے بتایا کہ تقریباً دو مہینے پہلے ہی پتہ چل گیا تھا کہ سنگین یا انتہائی سنگین کورونا مریضوں میں پلازمہ کا استعمال فائدہ مند نہیں ہے۔ اب یہ رینڈمائز ٹرائل میں بھی صاف ہو گیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ’’اسٹڈی میں یہاں تک بھی آیا ہے کہ پلازمہ سے میوٹینٹ بڑھ سکتا ہے۔‘‘ ظاہر ہے کہ کورونا وائرس کے میوٹیشن سے ہی ڈاکٹروں کو علاج میں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور نئے نئے ویرئینٹ نے سائنسدانوں کو بھی فکر میں ڈال رکھا ہے۔ ایسے حالات میں اگر یہ پلازمہ تھیراپی میں میوٹیشن کے امکانات نظر آتے ہیں تو کووڈ ٹریٹمنٹ پروٹوکول سے اس کو ہٹایا جانا بہتر قدم ہے۔


واضح رہے کہ گزشتہ دنوں آئی سی ایم آر کے معروف سائنسداں ڈاکٹر سمیرن پانڈا نے بتایا تھا کہ بی جے ایم میں شائع اعداد و شمار میں سامنے آیا ہے کہ پلازمہ تھیراپی کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ پلازمہ تھیراپی مہنگی ہے اور اس کے حصول کے لیے لوگوں میں افراتفری کا ماحول بھی دیکھنے کو مل رہا ہے۔ حالانکہ اسٹڈی میں پتہ چلا ہے کہ اس تھیراپی سے مریضوں کو مدد بھی نہیں ملتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔