دہلی اسمبلی انتخاب کے لیے تشہیر ختم، اب ووٹنگ کے لیے 5 فروری اور نتائج کے لیے 8 فروری کا انتظار

دہلی الیکٹورل افسر کے مطابق دہلی میں ووٹنگ کے لیے 13 ہزار 766 پولنگ بوتھ تیار کیے گئے ہیں، سینئر شہریوں اور معذوروں کے لیے گھر سے ووٹنگ کی سہولت کے تحت 6980 لوگ پہلے ہی اپنے ووٹ ڈال چکے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p> ووٹرس کی فائل تصویر / یو این آئی</p></div>

ووٹرس کی فائل تصویر / یو این آئی

user

قومی آواز بیورو

دہلی اسمبلی انتخاب کی سرگرمیاں جاری ہیں، لیکن انتخابی تشہیر کا عمل 3 فروری کی شام 6 بجے ختم ہو گیا۔ اب کوئی بھی پارٹی سڑکوں پر یا پھر جلسۂ عام منعقد کر انتخابی تشہیر نہیں کر پائے گی۔ اب سبھی کو ووٹنگ کے لیے 5 فروری اور نتائج کے لیے 8 فروری کا انتظار ہے۔ انتخابی تشہیر کے آخری دن سبھی پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران نے اپنی طرف سے ہر ممکن کوشش کی کہ دہلی کے 1.56 کروڑ ووٹرس کو اپنی طرف راغب کیا جائے۔

دہلی الیکشن کمیشن اب اپنی تیاریوں میں مصروف ہے تاکہ محفوظ اور شفاف انتخابی عمل انجام دیا جائے۔ دہلی کی چیف الیکٹورل افسر کے مطابق دہلی میں ووٹنگ کے لیے 13 ہزار 766 پولنگ بوتھ تیار کیے گئے ہیں۔ 83.76 لاکھ مرد، 72.36 لاکھ خواتین اور 1267 تیسری جنس کے ووٹرس ہیں جو اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔ 733 پولنگ بوتھ معذور ووٹرس کے لیے مقرر کیے گئے ہیں تاکہ انھیں کسی طرح کی دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔


اس درمیان سینئر شہریوں اور معذور اشخاص کے لیے گھر سے ووٹنگ کی سہولت پہلے ہی دستیاب کرا دی گئی ہے۔ اس سہولت کا فائدہ حاصل کرنے کے لیے 7553 اہل ووٹرس میں سے 6980 لوگ تو اب تک ووٹ ڈال بھی چکے ہیں۔ 4 فروری تک باقی ووٹرس بھی اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر لیں گے۔ گھر سے ووٹنگ کی سہولت 24 فروری سے شروع ہو گئی تھی جو 4 فروری تک جاری رہے گی۔

دہلی میں اسمبلی انتخاب کا اعلان 7 جنوری کو ہوا تھا اور اس کے ساتھ ہی انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہو گیا تھا۔ اس کے بعد اس ضابطہ کی خلاف ورزی سے متعلق ایک ہزار سے زائد معاملے درج کیے گئے ہیں۔ 33 ہزار 434 لوگوں کی گرفتاری بھی عمل میں آ چکی ہے۔ ان سرگرمیوں کے درمیان الیکشن کمیشن نے سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے ہیں۔ دہلی میں پارا ملٹری فورس کی 220 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔ 19 ہزار ہوم گارڈس اور 35 ہزار 626 دہلی پولیس کے جوانوں کی بھی تعیناتی ہوئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔