ہریدوار میں تجاوزات ہٹانے کی مہم، 30 سال پرانا مزار توڑا، 50 سال پرانا مندر بھی مسمار

اتراکھنڈ میں انسداد تجاوزات مہم جاری ہے۔ اسے آگے بڑھاتے ہوئے ہریدوار انتظامیہ نے ایک مندر اور ایک مزار کو منہدم کر دیا ہے۔ مزار 30 سال پرانا ہے، جبکہ مندر 50 سال پرانا بتایا جاتا ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

ہریدوار: اتراکھنڈ میں سرکاری اراضی سے تجاوزات ہٹانے کی مہم زور و شور سے جاری ہے۔ اس انسداد تجاوزات مہم کے ایک حصے کے طور پر ایک مزار اور ایک مندر کو منہدم کر دیا گیا ہے۔ مسمار شدہ مزار تیس سال پرانا، جبکہ مندر پانچ دہائیوں پرانا بتایا جاتا ہے۔ یہ کارروائی ہریدوار میں آریہ نگر کی عبادت گاہ اور ہریدوار دہلی ہائی وے پر سنگھ دوار میں فلائی اوور کے نیچے بنے ہنومان مندر کے خلاف کی گئی۔

اس سے قبل انتظامیہ نے دو علاقوں میں بنائے گئے غیر قانونی مزارات کو مسمار کر دیا تھا۔ مذہبی مقامات کو منہدم کرنے کی کارروائی پر ہریدوار کے ڈپٹی کلکٹر پورن سنگھ رانا نے کہا کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے حکم پر آئینی کارروائی کی جا رہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت امن و امان کی صورتحال معمول پر ہے۔ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ کارروائی کو منصفانہ قرار دیتے ہوئے رانا نے کہا کہ سرکاری املاک پر غیر قانونی تجاوزات کو گرایا جائے گا چاہے وہ کسی بھی برادری سے تعلق رکھتے ہوں۔


خیال رہے کہ اتراکھنڈ کے وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی نے کہا تھا کہ 1000 سے زیادہ جگہوں کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں تجاوزات ہوئی ہیں۔ مہم چلا کر ان کی صفائی کی جائے گی۔ اب تک 300 سے زائد غیر قانونی تعمیرات پر کارروائی کی جا چکی ہے۔ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ وہ بغیر کسی امتیاز کے غیر قانونی تعمیرات پر یہ کارروائی کریں گے۔ تمام سرکاری املاک کو غیر قانونی تعمیرات سے آزاد کرایا جائے گا، چاہے وہ مندر ہو، مزار ہو یا گرودوارہ۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ابھی تک اتراکھنڈ میں صرف چند غیر قانونی مزاروں پر کارروائی ہوئی ہے اور اس میں بھی اب یہ معلوم ہو رہا ہے کہ ان مزاروں میں کوئی میت نہیں تھی۔ یہاں کے جنگلات کی زمین اتراکھنڈ کے محکمہ جنگلات کے تحت آتی ہے اور قانون کہتا ہے کہ جنگلات کے کسی بھی علاقے میں کوئی مذہبی مقام نہیں بنایا جا سکتا اور نہ ہی کسی قسم کی تجاوزات ہو سکتی ہیں۔ یہاں ٹائیگر ریزرو کے علاقے میں بھی مزار بنائے گئے ہیں۔


اس سے پہلے یکم مئی کو انتظامیہ نے ہریدوار میں محکمہ آبپاشی کی زمین پر غیر قانونی طور پر بنائے گئے دو مزاروں کو ہٹا دیا تھا۔ ہریدوار ضلع انتظامیہ نے بہادرآباد کوتوالی علاقے میں رگھوناتھ مال کے سامنے محکمہ آبپاشی کی زمین پر ناجائز قبضہ کرکے بنائے گئے دو مزاروں کو ہٹا دیا تھا۔ کارروائی کے دوران ایس ڈی ایم پورن سنگھ رانا اور سی او نہاریکا سیموال پولیس فورس کے ساتھ موقع پر موجود تھے۔ اس کارروائی کے بارے میں ایس ڈی ایم پورن سنگھ رانا نے کہا تھا کہ وزیر اعلیٰ اور ضلع مجسٹریٹ کے حکم پر پورے ضلع میں سرکاری املاک پر جو بھی تجاوزات ہوئے ہیں انہیں ہٹایا جا رہا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔