پاکستان کو سخت جواب دینے کے لئے تیار رہیں کیڈٹس: راج ناتھ سنگھ
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے فوج میں افسر بننے جارہے کیڈٹ سے پاکستان جیسے دشمن کو سخت جواب دینے کےلئے تیار رہنے کی اپیل کی ہے

دہرادون: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے فوج میں افسر بننے جارہے کیڈٹ سے پاکستان جیسے دشمن کو سخت جواب دینے کےلئے تیار رہنے کی اپیل کی ہے۔ راج ناتھ سنگھ نے اتراکھنڈ کے دہرادون میں واقع انڈین فوجی اکیڈمی (آئی ایم اے) میں 306ویں ہندوستانی اور 71 غیر ملکی دوست جینٹل مین کیڈٹ آفیسر (جے سی او) کی پاسنگ آؤٹ پریڈ (پی او پی) کا جائزہ لینے کےبعد اپنے خطاب میں پاکستان کو ’دہشت گرد اسٹیٹ‘ قرار دیتے ہوئے دھمکی دی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں دہشت گردانہ حملوں کے گنہگار پاکستان میں چھپے ہیں۔ اب یہ ہندوستانی خفیہ اور سلامتی فورسوں سے زیادہ عرصہ تک نہیں بچ سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کبھی کسی ملک کے معاملے میں مداخلت نہیں کرتا لیکن جب کوئی ملک پر بری نظر ڈالے گا تو ہندوستان خاموش نہیں بیٹھے گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈوکلام معاملے میں ہندوستانی فوج کے جوانوں نے چین کے جوانوں کو دھکیل کر اپنا ارادہ صاف ظاہر کردیا ہے۔
راج ناتھ سنگھ نے آئی ایم اے سے گذررہے قومی شاہراہ این ایچ 72 پر سلامتی وجوہات سے ٹریفک جام کے مسئلہ کا ذکر کرتے ہوئے یہاں دو ٹنل پاس بنائے جانے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لئے وزیر دفاع 33ء32 کروڑ روپے مہیا کرائے گی۔ انہوںنے کہا کہ اس سے نہ صرف دہرادون کے رہنے والوں کو بلکہ ہریانہ اور ہماچل پردیش جانے والے لوگوں کو بھی سہولت ہوگی۔
پریڈ کی آخری لائن عبور کرتے ہوئے ہندوستان کے 306 جے سی او ہندوستانی فوج کے افسر بن گئے۔ ان کے ساتھ ہی دوست ملک افغانستان، بھوٹان، قرغزستان، لیسوتھی، ماریشش، نیپال، سری لنکا، تاجکستان، تنزانیہ اور ویتنام کے 71 کیڈٹ بھی شامل رہے۔
سب سے زیادہ اترپردیش کے 56 کیڈیٹس افسر بنے جبکہ اتراکھنڈ سے 19، آندھرا پردیش سےچھ، انڈمان ونکوبار سے ایک، آسام سے دو، بہار سے 24، چنڈی گڑھ سےچار، دہلی 16، گجرات کے چار، ہریانہ سے 39، ہماچل پردیش سے 18، جموں وکشمیر سے چھ، جھارکھنڈ سے چار، کرناٹک سے سات،کیرلہ سے 10، مدھیہ پردیش سے 10، مہاراشٹر سے 19، منی پور ، میزورم اور اڈیشہ سے ایک ایک، پنجاب سے11، راجستھان سے 21، سکم سے ایک، تمل ناڈو سے 9، تلنگانہ سے پانچ، مغربی بنگال سے چھ کیڈٹ پاس آؤٹ ہوکر ہندوستانی فوج کے افسر بن گئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔