شہریت قانون مظاہرہ: امت شاہ کے بعد پی ایم مودی نے بھی آسام دورہ رَد کیا

گواہاٹی میں 10 جنوری کو ’کھیلو انڈیا‘ کی افتتاحی تقریب میں اب پی ایم مودی شامل نہیں ہوں گے۔ بی جے پی لیڈر نے اس کی وجہ وقت کی کمی بتایا ہے، لیکن ممکن ہے کہ اس دورہ کے رد ہونے کی اصل وجہ کچھ اور ہو۔

نریندر مودی اور امت شاہ
نریندر مودی اور امت شاہ
user

قومی آوازبیورو

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے بعد پی ایم نریندر مودی نے بھی آسام کا اپنا مقررہ دورہ رد کر دیا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق پی ایم نریندر مودی 10 جنوری کو گواہاٹی میں ’کھیلو انڈیا‘ تقریب کے افتتاح میں شامل ہونے نہیں جائیں گے۔ خبروں کے مطابق وقت کی کمی کے سبب وزیر اعظم کا یہ دورہ رد کیا گیا ہے۔ بی جے پی کے ایک لیڈر نے اس بارے میں صفائی دیتے ہوئے کہا ہے کہ وقت کی کمی کی وجہ سے پی ایم مودی ’کھیلو انڈیا‘ تقریب کے افتتاح کے لیے آسام نہیں جا پائیں گے۔

لیکن کچھ ایسی باتیں بھی گشت کر رہی ہیں کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف آسام میں ہو رہے احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے پی ایم مودی نے دورہ رد کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس سے پہلے ااسام میں شہریت قانون کے خلاف لگاتار تحریک چلا رہے آل آسام اسٹوڈنٹ یونین نے اعلانیہ طور پر وزیر اعظم کے دورہ کی مخالفت کرنے کا اعلان کیا تھا۔ یونین نے کہا تھا کہ اگر پی ایم نریندر مودی ’کھیلو انڈیا‘ کی افتتاحی تقریب کے لیے آسام آئیں گے تو بڑے پیمانے پر ان کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔


اس سے قبل آسام میں جاری احتجاجی مظاہروں کے درمیان مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی اپنا آسام کا دورہ رد کر دیا تھا۔ یہاں قابل غور ہے کہ گزشتہ سال 11 دسمبر کو پارلیمنٹ سے شہری ترمیمی بل کے پاس ہونے کے بعد آسام میں اس کی بڑے پیمانے پر مخالفت شروع ہو گئی تھی۔ اس دوران کئی مقامات پر مظاہرہ میں تشدد بھی پیدا ہوا جس میں کئی لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور کروڑوں روپے کی عوامی ملکیت کو نقصان ہوا تھا۔ اس کے بعد ریاستی حکومت نے انٹرنیٹ بند کرتے ہوئے کئی حصوں میں کرفیو لگا دیا تھا۔ لیکن حالات معمول پر آنے کے بعد کرفیو ہٹا دیا گیا۔ او راس درمیان ریاست کے کئی اداروں کے ذریعہ اس قانون کی پرزور مخالفت جاری ہے۔

غور طلب ہے کہ یوتھ گیمس کھیلو انڈیا کا تیسرا ایڈیشن 10 سے 22 جنوری تک آسام کی راجدھانی گواہاٹی میں منعقد ہو رہا ہے۔ اس ایڈیشن کا افتتاح جمعہ کو اندرا گاندھی اسٹیڈیم میں ہونا ہے۔ ان کھیلوں کے تیسرے ایڈیشن میں تقریباً 6800 کھلاڑیوں کے حصہ لینے کی امید ہے۔ 13 دنوں تک چلنے والے کھیلو انڈیا یوتھ گیمس میں ملک کی سبھی ریاستوں اور مرکز کے ماتحت علاقوں کے کھلاڑیوں کے درمیان 20 کھیلوں کا مقابلہ ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔