شہریت قانون: یو پی میں ہلچل تیز، ہاپوڑ میں دستاویزات نکالنے میں لگے لوگ

CAA اور NRC کو لے کر ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کے درمیان لوگ کشمکش میں مبتلا ہیں، شہریت قانون کو لے کر صحیح معلومات نہ ہونے کی وجہ سے کئی شہروں میں میونسپلٹی دفتروں میں افراتفری دیکھنے کو مل رہی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ملک میں شہریت ترمیم قانون نافذ ہونے کے بعد ایک طرف جہاں مسلسل احتجاج جاری ہیں تو دوسری طرف اس قانون کو لے کر صحیح معلومات نہ ہونے کی وجہ کئی شہروں میں میونسپلٹی دفتروں میں افراتفری دیکھنے کو مل رہی ہے، یہی حال ہاپوڑ کا ہے، جہاں بڑی تعداد میں لوگ پیدائش سرٹیفکٹ بنوانے کے لئے درخواست دے رہے ہیں، ان میں سے بڑی تعداد ایسے لوگوں کی ہے جو 1950 سے پہلے پیدا ہوئے تھے۔

ہاپوڑ نگر پالیکا کے ای او جے کے آنند نے کہا، "پیدائش کا سرٹیفکیٹ بنوانے کے لئے اچانک بھیڑ امنڈ پڑی ہے، کچھ لوگ 1948 اور کچھ لوگ 1952 کے پیدائش سرٹیفکٹ بنوا رہے ہیں، ہم جن مسائل کا سامنا کر رہے ہیں وہ یہ ہے کہ پرانی تاریخوں کی معلومات حاصل کرنے میں پریشانی ہو رہی ہے، پھر بھی ہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، میں یہ نہیں سمجھ پا رہا ہوں کہ یہ غیر متوقع ہجوم کیوں ہے، بتا دیں کہ پیر تک قریب 500 سے زیادہ لوگوں نے درخواست کی ہیں۔ پہلے یہ اعداد ہفتے میں صرف 5-6 کا ہی ہوتا تھے۔


نوجوانوں کے ساتھ ہی 1948 تک کے لوگ پیدائش کا سرٹیفکیٹ بنوانے کے لئے درخواست دے رہے ہیں، یعنی ملک کی آزادی اپنی آنکھوں سے دیکھنے والے لوگ بھی پیدائش سرٹیفکیٹ بنوانے کے لئے درخواست دے رہے ہیں۔ اتنے پرانے پیدائش کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے میں حکام کے پسینے چھوٹ رہے ہیں۔

بتا دیں کہ سی اے اے کو لے کر یوپی میں بھی بڑے پیمانے پر پرتشدد مظاہرے ہوئے ہیں، کئی اضلاع میں انٹرنیٹ بند رکھنا پڑ رہا ہے۔ اس کے علاوہ بڑی تعداد میں لوگوں کو حراست میں لیا گیا، کئی اضلاع میں بڑے پیمانے پر لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے گرفتاریاں کی گئی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔