سی اے اے، این آر سی، این پی آر، ہندو راشٹر کے قیام کی مذموم کو شش: کویتا کرشنن

کوتا نے کہا، شہرت قانون، این آرسی اور این پی آر کو نافذ کرنے کا مقصد ملک کے سیکو لر ڈھانچہ کو نقصان پہچانا اور ہندو راشٹر کے قیام کی مذموم کو شش ہے جسے ہم کسی بھی قیمت پر کامیاب ہو نے نہیں دیں گے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

مظفرپور (پریس ریلیز ): شہری ترمیمی قانون این آر سی اور این پی آر کے خلاف ملک بھر میں احتجاج اور مظاہروں کا دور لگاتار جاری ہے۔ اس ضمن میں انصاف منچ کے زیر اہتمام عابدہ ہائی اسکول چندوارہ کے میدان میں ایک عظیم الشان احتجاجی خاتون کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ مرکزی سرکار کی جانب سے ہندو ستانی عوام پر جبراً تھوپے جانے والے شہر یت قانون کے خلاف جدو جہد جاری رکھنے کا عزم کرتے ہوئے یہ عہد کیا کہ وہ اس متنازعہ قانون کے منسوخ ہونے تک چین نہیں لیں گے۔

اس موقع پر ملک کی مشہور و معروف  جرآت مند خاتون لیڈر ایپو کی قومی سیکریٹری پروفیسر کویتا کرشنن نے اپنے کلیدی خطاب میں مودی اور امیت شاہ پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شہرت قانون، این آرسی اور این پی آر کو نافذ کرنے کا مقصد ملک کے سیکو لر ڈھانچہ کو نقصان پہچانا اور ہندو راشٹر کے قیام کی مذموم کو شش ہے جسے ہم کسی بھی قیمت پر کامیاب ہو نے نہیں دیں گے۔ کویتا نے کہا کہ مرکزی سرکار حد سے تجاوز کررہی ہے اور دانستہ طور پر ہندوستانی شہریوں کو مسائل میں مبتلاکیا جارہا ہے۔

 سی اے اے، این آر سی، این پی آر، ہندو راشٹر کے قیام کی مذموم کو شش: کویتا کرشنن

انہوں نے مزید کہا کہ آج ملک کے حالات اِنتہائی ابتر ہیں ۔ خواتین اورلڑکیوں پر ظلم و ستم کے واقعات پیش آرہے ہیں ایسے میں مود ی سرکار حقیقی مسائل سے عوام کی تو جہ ہٹاتے ہوئے جمہو ریت اور دستور اور فرقہ وارانہ یکجہتی کے ماحول کو تار تار کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔ انہوں نے امیت شاہ کے ایک انچ نہیں ہٹنے والے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سی اے اے ایکٹ، این آر سی اور این پی آر کےخلاف جاری لڑائی ایک انچ پیچھے ہٹنے ہٹانے ،فتح حاصل کرنے یاسکشت دینےکی لڑائی نہیں ہے بلکہ یہ لڑائی تو ملک اور آئین کوبچانے کی لڑائی ہے،انہوں نے مودی اور امیت شاہ کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کاانتخاب ہم نے کیاہے شہریت دینے کاحق ہم مودی امیت شاہ کونہیں دے سکتے ہیں ،ایپوا کی قومی جنرل سیکریٹری میناتیواری نے وزیراعظم نریندر مودی پر اپنی حکومت کی ناکامیابیوں کو چھپانے کے لئے شہریت قانون لائے جانے کا الزام لگایا اور کہا کہ بڑھتی بے روزگاری، تباہ ہوتی معیشت اور زرعی بحران جیسے سنگین مسائل پر ملک کے عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے ایسا کیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ  مودی۔اور امیت شاہ دونوں لوک سبھا انتخابات کے دوران اہل وطن سے اپنے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

 سی اے اے، این آر سی، این پی آر، ہندو راشٹر کے قیام کی مذموم کو شش: کویتا کرشنن

اس لیے ملک میں این آر سی، سی اے اے اور این آر پی نافذ کرنے کے نام پر لوگوں کے توجہ کو ہٹانا چاہ رہے ہیں کانفرنسں کی نظامت  علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی طالبہ عالیہ نے کی اس موقع پر پروفیسر بھوانی داس، مونیرا سلمان، ماریہ خاتون، منیسا دتا، شاہینہ پروین، موناٹھاکر، زیبا آفتاب، عشرت، سہیلا خان، ہماکوثر، مولانا اکرام الدین قاسمی، پروفیسر اروند کمار ڈے، انصاف کے ریاستی ترجمان اسلم رحمانی، وغیرہ نےبھی خطاب کیا اخیر میں انصاف منچ بہار کے ریاستی صدر سورج کمار سنگھ نے مہمانوں کاشکریہ ادا کیا اس موقع پر انصاف منچ بہار کے ریاستی نائب صدر ظفر اعظم، اکبر اعظم صدیقی، فہد زماں، خالدرحمانی، اعجاز احمد، کرشن موہن سنگھ کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں خواتین نےشرکت کی

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔