جامعہ: فائرنگ کے بعد مظاہرے میں شدت، بھاری تعداد میں پولیس فورس تعینات

سی اے اے مخلاف احتجاجی مارچ میں پولیس کی موجودگی میں ہندوتوا حامی انتہا پسند کے گولی چلا کر ایک طالب علم شاداب فاروق کو زخمی کر دینے کے بعد طلباء میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے اور زبردست احتجاج جاری ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

دہلی کے جامعہ علاقے میں ہندوتوا انتہا پسند کی فائرنگ کے بعد مظاہرے میں شدت آ گئی ہے۔ مظاہرین نے بیریکیڈ کو توڑنے کی کوشش کی ہے۔ علاقے میں پولیس فورس کی ایک بڑی تعداد تعینات کر دی گئی ہے۔ پولیس مظاہرین کو ہٹانے میں مصروف ہے، جبکہ طلبا پر لاٹھی چارج کرنے کی بھی اطلاع موصول ہوئی ہے۔

جمعرات کے روز دہلی کی جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی سے راج گھاٹ تک شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) اور قومی شہریت رجسٹر (این آر سی) کے خلاف احتجاج کرنے کے لئے مارچ کے دوران ایک شخص نے فائرنگ کر دی تھی۔ فارئنگ کے دوران جامعہ کا طالب علم شاداب فاروق زخمی ہو گیا۔ شاداب کو علاج کے لئے ہولی فیملی ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں سے انہیں ایمس کے لئے ریفر کر دیا گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

ادھر، میڈیا رپورٹوں میں دعوی کیا جا رہا ہے کہ جامعہ علاقہ میں فائرنگ کرنے والا شخص نابالغ ہے۔ فائرنگ سے قبل حملہ آور نے فیس بک پر نفرت آمیز پوسٹ ڈالی تھیں اور فائرنگ کے وقت ’فیس بک لائیو‘ بھی کیا تھا۔ واقعہ کا المناک پہلو یہ ہے کہ جس وقت حملہ آوار دیسی طمنچہ سے فائرنگ کر رہا تھا، تو پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی تھی۔

جامعہ: فائرنگ کے بعد مظاہرے میں شدت، بھاری تعداد میں پولیس فورس تعینات

واضح رہے کہ آج یعنی 30 جنوری کو مہاتما گاندھی کے یوم شہادت کے موقع پر وہ طلباء راج گھاٹ تک مارچ نکالنا چاہتے تھے جو 15 دسمبر سے جامعہ کے گیٹ نمبر-7 کے باہر احتجاج کر رہے ہیں۔ یہ طلباء شہریت ترمیمی قانون کے خلاف راج گھاٹ تک پا پیادہ مارچ نکالنے کے لئے آگے بڑھنا چاہتے تھے۔ تاہم، پہلے فائرنگ کے واقع اور بعد میں پولیس کی طرف سے روکے جانبے کے بعد مارچ ناکام ہو گیا۔


پولیس نے جمعرات کی سہ پہر کے بعد جمنا پر بنے قدیم ترین لوہے کے پل کے ایک حصہ کو بند کر دیا تھا۔ لوہا پل کا یہ حصہ ’شانتی ون‘ اور پھر وہاں سے مہاتما گاندھی کی سمادھی راج گھاٹ تک پہنچنے کا ایک اہم راستہ ہے۔ مشرقی دہلی کے گیتا کالونی سے راج گھاٹ کی طرف جانے والے جمنا کے پل کو بھی پولیس نے بیریکیڈ لگا کر بند کر دیا۔ گیتا کالونی سے راج گھاٹ تک فلائی اوور پر نیم فوجی دستہ تعینات کیا گیا تھا۔

فائرنگ کے اس واقعے کے بعد دہلی پولیس نے آناً فاناً میں وسطی دہلی میں واقع جامع مسجد پر اضافی پولیس فورس تعنات کر دی کیونکہ ہجوم کو پہلے جامع مسجد پر ہی پہنچنا تھا اور اس کے بعد راج گھاٹ کی طرف کوچ کرنا تھا۔ تاہم، پولیس نے راج گھاٹ کی طرف مارچ کی اجازت دینے سے صاف انکار کر دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔