ضمنی انتخابات : بی جے پی رکن اسمبلی کے خلاف معاملہ درج

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

2018 کے آخر تک مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں اور حکمراں جماعت بی جے پی کی حالت یہاں انتہائی خستہ معلوم ہو رہی ہے۔ اس بات کا واضح اشارہ جمعرات کی شام اس وقت ملا جب بھنڈ سے بی جے پی رکن اسمبلی نریندر سنگھ کشواہا کولارس ضمنی انتخاب کے مدنظر تشہیر کی مدت ختم ہونے کے بعد بھی گاڑی میں پیسے لے کر کھتورا میں عوام کے درمیان گھوم رہے تھے تاکہ پیسوں کا لالچ دے کر ووٹ خرید سکیں۔ اس معاملے میں نریندر سنگھ کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 188 کے تحت معاملہ بھی درج کیا جا چکا ہے۔

گاڑی میں پیسے لے کر عوام کے درمیان گھومنے کا یہ الزام کانگریس امیدوار مہندر یادو نے لگایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’’پولس سپرنٹنڈنٹ کو میں نے بتایا کہ بی جے پی لیڈران گاڑی میں پیسے لے کر گھوم رہے ہیں۔ پولس والے چیک نہیں کر رہے تھے۔ 15 منٹ تک پولس نے چیک نہیں کیا۔ ممبر اسمبلی گالی دے رہے تھے اور ڈرائیور پیسے کا بیگ لے کر بھاگ گیا۔‘‘ انھوں نے مزید بتایا کہ ’’جب ڈرائیور پیسے لے کر بھاگا تو لوگ غصے میں آ گئے اور انھوں نے گاڑی میں پتھر مار دیا۔ جب ہم نے پولس سے کہا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہے اس لیے ان پر ایف آئی آر درج کیجیے تو پولس نے انھیں بھگا دیا۔‘‘

ضمنی اسمبلی انتخاب کو جیتنے کے لیے اور وہ بھی تب جب کہ بی جے پی کی حکومت ریاست میں برسراقتدار ہے، اس طرح کے ہتھکنڈے اختیار کرنا ثابت کرتا ہے کہ پارٹی خوفزدہ ہے۔ اس سلسلے میں پولس سپرنٹنڈنٹ سنیل کمار پانڈے نے بتایا کہ بی جے پی رکن اسمبلی کے خلاف دفعہ 188کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کولارس ضمنی الیکشن میں کل شام انتخابی تشہیر کا وقت ختم ہونے کے بعد بھی وہ اپنی گاڑی سے کھتورا قصبہ جارہے تھے، جہاں ہوئے واقعات کے بعد رکن اسمبلی کو گاڑی سمیت روکا گیا ۔

کھتورا واقعہ پر متعلقہ اندار تھانے کے ٹی آئی سریش شرما کو معطل کردیا گیا ہے۔ ذرا ئع کے مطابق کولارس میں انتخابی تشہیر ختم ہونے کے بعد کھتورا گاوں میں مبینہ طورپر کچھ بی جے پی حامی ایک لگژری گاڑی میں پہنچے تھے۔ وہاں کانگریس کے حامی بھی پہنچ گئے اور انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی حامی وہاں نوٹ بانٹنے آئے ہیں۔ انہوں نے گاڑی کو گھیر لیا اور پولس بھی وہاں پہنچ گئی۔ اس دوران وہاں افراتفری کا ماحول بن گیا۔ پولس کو ہلکی طاقت کا استعمال بھی کرنا پڑا۔ اس واقعہ میں کانگریس کے امیدوار مہندر سنگھ یادو اور ان کے حامیوں کو ہلکی چوٹ بھی لگی۔

کانگریس امیدوار مسٹر یادو نے الزام لگایا تھا کہ بی جے پی رائے دہندگان کو لالچ دے رہی ہے اور گاڑی میں بی جے پی کارکن نوٹ بانٹنے آئے تھے۔

گوالیار رینج کے پولس انسپکٹر جنرل انشومان یادو نے کہاکہ کھتورا واقعہ میں جو قصوروار پایا جائے گا اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ کولارس اسمبلی حلقہ کے ضمنی الیکشن کو پرامن طریقہ سے کرانے کے لئے پولس اور انتظامیہ تمام انتظامات کررہی ہے۔

گوالیار ڈویزن کے کمشنر بی ایم شرما اور آئی جی مسٹر یادو نے کل پولنگ کے لئے کی گئی تیاریوں کا جائزہ لیا اور میٹنگ کرکے ضروری ہدایات دیں۔ آئی جی مسٹر یادو نے میٹنگ میں کہا کہ گاڑیوں کی باریکی سے جانچ کی جائے اور بغیر اجازت کے کوئی بھی گاڑی نہ آئے اور نہ ہی جائے ۔

(یو این آئی سے اِن پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔