ضمنی انتخابات: ملک کی 6 ریاستوں کی 7 اسمبلی سیٹوں پر ووٹنگ جاری

یوپی کی گھوسی سیٹ سے بی جے پی کے زیرقیادت اتحاد این ڈی اے نے دارا سنگھ چوہان کو میدان میں اتارا ہے۔ جبکہ سماج وادی پارٹی کے امیدوار سدھاکر سنگھ کو کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں کی حمایت حاصل ہے

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ملک کی ریاستوں کی 7 اسمبلی سیٹوں پر آج ضمنی انتخابات کے تحت ووٹنگ ہو رہی ہے۔ ووٹر مغربی بنگال کی دھوپ گوڑی، تریپورہ کی دھن پور اور باکس نگر، کیرالہ کی پتھوپلی، یوپی کی گھوسی، اتراکھنڈ کی باگیشور اور جھارکھنڈ کی ڈومری سیٹ پر حق رائے دہی کا استعمال کر رہے ہیں۔ ووٹوں کی گنتی 8 ستمبر کو کی جائے گی۔

گھوسی سیٹ پر سماج وادی پارٹی اور بی جے پی کے درمیان ٹکراؤ

یوپی کی گھوسی سیٹ سے حکمراں بی جے پی کے زیرقیادت اتحاد این ڈی اے نے دارا سنگھ چوہان کو میدان میں اتارا ہے۔ جبکہ سماج وادی پارٹی کے امیدوار سدھاکر سنگھ کو کانگریس اور بائیں بازو کی جماعتوں کی حمایت حاصل ہے۔ چوہان یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی پچھلی بی جے پی حکومت میں وزیر تھے۔ انہوں نے 12 جنوری 2022 کو وزراء کونسل سے استعفیٰ دے دیا اور ایس پی میں شامل ہو گئے تھے۔

دھوپ گوری اسمبلی سیٹ پر سہ رخی مقابلہ

مغربی بنگال کے دھوپ گوڑی اسمبلی حلقہ میں ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی)، بی جے پی اور کانگریس کی حمایت یافتہ سی پی آئی (ایم) کے درمیان سہ رخی مقابلہ ہوگا۔ یہ سیٹ 2016 میں ٹی ایم سی نے جیتی تھی۔ تاہم 2021 میں بی جے پی نے یہ سیٹ چھین لی تھی۔


تریپورہ میں دو سیٹوں کے لیے ووٹنگ

تریپورہ کے سیپاہیجالا ضلع میں دھن پور اور باکس نگر اسمبلی سیٹوں کے لیے پولنگ ہو رہی ہے۔ یہاں وزیر اعلی مانک ساہا نے پارٹی کی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا۔ تریپورہ پردیش کانگریس نے اتوار (4 ستمبر) کو لوگوں پر زور دیا کہ وہ دونوں سیٹوں پر 'انڈیا' اتحاد کے امیدواروں کو ووٹ دیں۔

باکس نگر حلقہ میں بی جے پی کے تفضل حسین کا مقابلہ سی پی آئی (ایم) کے میزان حسین سے ہے۔ مسلم اکثریتی باکس نگر کو بائیں بازو کی پارٹی کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ جبکہ، دھن پور میں، جو کبھی کمیونسٹوں کا گڑھ تھا، بی جے پی کی بندو دیب ناتھ اور سی پی آئی (ایم) کے کوشک دیب ناتھ کے درمیان سیدھی لڑائی ہے۔

ڈومری میں این ڈی اے اور انڈیا الائنس کے درمیان مقابلہ

جھارکھنڈ کے ڈومری میں انڈیا الائنز کی امیدوار بے بی دیوی کا براہ راست مقابلہ این ڈی اے کی امیدوار یشودا دیوی سے ہے۔ انتخابات سے پہلے جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ سیٹ اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد کے ذریعے حاصل کی جائے گی اور انڈیا الائنسز ڈومری سے ہی اپنی جیت کا سلسلہ شروع کرے گا، جبکہ این ڈی اے نے بھی اپنی جیت کا دعویٰ کیا ہے۔

پتھوپلی ضمنی انتخاب میں کانگریس اور بائیں بازو کا ٹکراؤ

کانگریس اور بائیں بازو کی پارٹیاں کیرالہ کے پتھوپلی ضمنی انتخاب میں ایک دوسرے سے لڑیں گی۔ کانگریس کی قیادت والی متحدہ جمہوری محاذ (یو ڈی ایف) اپوزیشن نے سابق وزیر اعلی کے انتقال کے بعد اومن چانڈی کے بیٹے چنڈی اومن کو میدان میں اتارا ہے۔ حکمران لیفٹ ڈیموکریٹک فرنٹ نے ایک بار پھر ڈیموکریٹک یوتھ فیڈریشن آف انڈیا (ڈی وائی ایف آئی) کے رہنما جیک سی تھامس کو میدان میں اتارا ہے۔ وہیں بی جے پی نے یہاں سے اپنے کوٹائم ضلع صدر جی لیجن لال کو میدان میں اتارا ہے۔


اتراکھنڈ میں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان سیدھی لڑائی

اتراکھنڈ میں بی جے پی نے پاروتی داس کو سیٹ برقرار رکھنے کے لیے میدان میں اتارا ہے۔ ان کے شوہر چندن داس نے 2007 سے اس سیٹ سے لگاتار چار مرتبہ جیت حاصل کی تھی۔ یہ نشست ان کے انتقال کے بعد خالی ہوئی تھی۔ اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی اور دیگر اعلیٰ رہنماؤں نے داس کے لیے مہم چلائی۔ جبکہ سابق وزیر اعلیٰ ہریش راوت، ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر کرن مہرا اور ریاستی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر یشپال آریہ جیسے سابق فوجی پارٹی امیدوار بسنت کمار کی حمایت حاصل کرنے کے لیے پچھلے کچھ دنوں سے باگیشور میں ڈیرے ڈالے ہوئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔