دہلی میں صرف 10 لاکھ روپے میں خریدیں اپنا گھر، ڈی ڈی اے نے متعارف کرائی اسکیم

ڈی ڈی اے نے حال ہی میں اس اسکیم کو منظوری دی تھی اور اب اس کا باضابطہ طور پر اعلان بھی کر دیا گیا ہے۔ اس کے تحت دہلی کے مختلف مقامات پر گھر خریدے جا سکتے ہیں

<div class="paragraphs"><p>سوشل میڈیا</p></div>

سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: قومی راجدھانی دہلی میں رہنے والے لوگوں کا خواب ہوتا ہے کہ وہ اپنا گھر خریدیں لیکن یہ ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہوتی، کیونکہ ریئل اسٹیٹ کے دام بہت زیاہ ہیں۔ تاہم اس خواب کو پورا کرنے کے لیے ڈی ڈی اے (دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی) نے ایک نئی اسکیم متارف کرائی ہے۔

ڈی ڈی اے نے جمعہ کے روز سے ’پہلے آؤ، پہلے پاؤ‘ کی بنیاد پر اس اسکیم کو متعارف کرایا۔ اس اسکیم میں دہلی کے مختلف مقامات پر مختلف زمرے کے 5500 فلیٹ دستیاب ہیں۔ ڈی ڈی اے کا کہنا ہے کہ اس نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ویزن کے مطابق لوگوں کو کفائتی گھروں کی یہ اسکیم لانچ کی ہے۔


ڈی ڈی اے کے اعلیٰ ترین فیصلہ ساز ادارے نے 14 جون کو شہری ادارے کی آن لائن پہلے آؤ، پہلے پاؤ ہاؤسنگ اسکیم کے چوتھے مرحلے کے آغاز کو منظوری دی تھی۔ اس میں صرف ٹوکن رقم ادا کرکے پسندیدہ علاقے میں فلیٹ بک کرنے کی سہولت موجود ہے۔ اس اسکیم کے تحت نریلا، سراسپور، روہنی، لوک نائک پورم میں 1-بی ایچ کے فلیٹ، نریلا اور دوارکا میں 2-بی ایچ کے فلیٹ اور جسولا میں 3-بی ایچ کے فلیٹ دستیاب کرائے جا رہے ہیں۔

ڈی ڈی اے کی طرف سے دی گئی معلومات کے مطابق اس اسکیم میں کوئی اپنا گھر 10 لاکھ روپے سے کم میں خرید سکتا۔ نریلا میں 1-بی ایچ کے فلیٹ کی قیمت 9.89 لاکھ روپے ہے اور لوک نائک پورم میں 1-بی ایچ کے فلیٹ کی قیمت 26.98 لاکھ روپے سے لے کر 28.47 لاکھ روپے تک ہے۔ 3-بی ایچ کے فلیٹس کی قیمت 2.08 کروڑ سے 2.18 کروڑ روپے تک ہے۔ جبکہ نریلا میں 2-بی ایچ کے فلیٹ کی قیمت ایک کروڑ روپے اور دوارکا میں یہ 1.23 کروڑ سے 1.33 کروڑ روپے ہے۔


ڈی ڈی اے حکام نے بتایا ہے کہ اس اسکیم کے تحت فلیٹوں کی رجسٹریشن 30 جون کی شام سے شروع ہو گئی ہے اور ان کے لیے بکنگ 10 جولائی کی دوپہر 12 بجے سے شروع ہوگی۔ ڈی ڈی اے کی اس پہلے آؤ، پہلے پاؤ اسکیم میں فلیٹ صرف 50000 روپے ادا کرکے بک کیا جا سکتا ہے۔ ڈی ڈی اے کا کہنا ہے کہ اس نے ان گھروں کو صارفین کے لیے پرکشش بنانے کی کوشش کی ہے اور اس کے لیے کنیکٹیویٹی اور دیگر سہولیات کو وسعت دی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔