نابالغ کو زندہ جلانا درندگی، قصوروار کو سخت سزا ملے، جھارکھنڈ کی انکیتا کے قتل پر اویسی کا بیان

اسد الدین اویسی نے کہا ’’نابالغ کو زندہ جلانا درندگی ہے۔ میں واقعہ کی مذمت کرتا ہوں۔ اس معاملہ کی سماعت کے لئے خصوصی عدالت تشکیل دی جائے تاکہ قصوروار کو سخت سے سخت سزا دی جا سکے۔ ‘‘

اسدالدین اویسی، تصویر آئی اے این ایس
اسدالدین اویسی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

حیدرآباد: جھارکھنڈ کے دُمکا ضلع میں یکطرفہ پیار کے سبب نابالغ لڑکی انکیتا سنگھ کو زندہ جلاکر قتل کرنے کا معاملہ طول پکڑ رہا ہے۔ اس ضمن میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ نابالغ کو زندہ جلانا درندگی ہے۔ اس طرح کی حرکت ناقابل برداشت ہے۔

انہوں نے کہا ’’میں نہ صرف اس واقعہ کی مذمت کرتا ہوں، بلکہ حکومت جھارکھنڈ سے اپیل کرتا ہوں کہ اس معاملہ میں سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔ رپورٹ کے مطابق اویسی نے کہا کہ اس معاملہ کی سماعت کے لئے خصوصی عدالت تشکیل دی جائے۔ تاکہ قصوروار کو خت سزا دی جا سکے۔


ادھر، وزیر اعلیٰ جھارکھنڈ ہیمنت سورین نے کہا ’’سماج میں کئی طرح کی برائیاں نظر آ رہی ہیں۔ یہ واقعہ دل دہلا دینے والا ہے۔ اس معاملہ میں قانون اپنا کام کر رہا ہے۔ ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ اسے جلد از جلد سزا دی جائے۔‘‘ ہیمنت سورین نے انکیتا کے اہل خانہ کو 10 لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اس کے ساتھ ہی معاملہ کی سماعت فاسٹ ٹریک کورٹ میں ہوگی۔ ڈی جی پی کو اے ڈی جی ریکن کے افسر کی طرف سے کی گئیں تحقیقات کی پیشرف پر جلد رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ یکطرفہ پیار میں ڈوبے نوجوان شاہ رخ حسین نے دُمکا کے جرواڈیہہ محلہ کی رہائشی انکیتا کماری نامی 12ویں جماعت کی طالبہ کو اس وقت پٹرول ڈال کر جلا دیا جب وہ اپنے گھر میں سوئی ہوئی تھی۔ یہ واقعہ پانچ دن پہلے پیش آیا تھا۔ بری طرح سے جلی انکیتا کا علاج دمکا میں کیا گیا بعد میں اس کی حالت بگڑنے پر اسے رانچی کے ریمس میں ریفر کر دیا گیا، جہاں اس نے دم توڑ دیا۔ رپورٹ کے مطابق شاہ رخ انکیتا سے دوستی کرنا چاہتا تھا لیکن انکیتا نے انکار کر دیا تھا، جس سے وہ ناراض تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */