چھپرہ سے آر جے ڈی امیدوار کھساری لال یادو کے ممبئی والے بنگلے پر چلے گا بلڈوزر! کارروائی کی ٹائمنگ پر اٹھ رہا سوال

لوگوں کا کہنا ہے کہ بنگلہ کی تعمیر کئی سال پہلے ہوئی تھی، تو میونسپل کارپوریشن کو اب اس کی یاد کیوں آئی۔ اسی سوسائٹی میں دیگر بنگلوں میں بھی اسی طرح کی تعمیرات ہوئی ہیں، لیکن نوٹس صرف کھساری کو کیوں؟

<div class="paragraphs"><p>تصویر انسٹاگرام</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

بہار اسمبلی انتخاب کے درمیان بھوجپوری فلم اسٹار اور چھپرہ سے آر جے ڈی امیدوار ایک نئے تنازعہ میں پھنستے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ میرا بھائیدر میونسپل کارپوریشن (ایم بی ایم سی) نے ممبئی میں میرا روڈ پر واقع ان کے بنگلہ پر غیرقانونی تعمیر کو لے کر نوٹس جاری کیا ہے۔ میونسپلٹی کی جانب سے بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ کھساری لال یادو کے بنگلہ کے باہر لگائے گئے لوہے کے اینگل اور شیڈ کو فوری طور پر ہٹٓایا جائے، ورنہ محکمہ تجاوزات کی جانب سے سخت کارروائی کی جائے گی۔ نوٹس میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ اگر غیرقانونی تعمیر نہیں ہٹایا گیا تو اسے منہدم کر دیا جائے گا اور کارروائی کے اخراجات مالک سے وصولے جائیں گے۔

میونسپل کارپوریشن کے نوٹس میں مذکور ہے کہ میرا روڈ (مشرق) پر پرانے پٹرول پمپ کے سامنے کناسک کاؤنٹی نتاشا پارک کے پیچھے بنے رو ہاؤس نمبر 1 اور 2 میں بغیر اجازت کے گراؤنڈ فلور، پہلی اور دوسری منزل پر لوہے کے اینگل اور ٹن کی چادروں سے شیڈ تیار کیے گئے ہیں۔ ساتھ ہی منظور شدہ نقشہ میں تبدیلی کرتے ہوئے غیر مجاز تعمیر کا بھی الزام ہے۔


واضح رہے کہ محکمہ تجاوازات نے حال ہی میں علاقے میں ایک معائنہ مہم چلائی تھی، جس دوران یہ معاملہ سامنے آیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ نوٹس جاری ہونے کے وقت کھساری لال یادو اور ان کا خاندان بہار میں انتخابی مہم میں مصروف تھے، جس کی وجہ سے بنگلہ پر کوئی موجود نہیں تھا۔ اس کارروائی کے بعد سیاسی حلقوں میں یہ معاملہ موضوع بحث بن گیا ہے۔ حامیوں کا خیال ہے کہ انتخاب کے درمیان یہ نوٹس ایک سیاسی دباؤ کا حصہ ہو سکتا ہے، جبکہ میونسپل کارپوریشن افسران کا کہنا ہے کہ کارروائی مکمل طور پر قانون کے دائرے میں کی گئی ہے۔

دوسری جانب کھساری لال یادو کے بنگلہ پر کارروائی کی ٹائمنگ کو لے کر سوال اٹھنے  لگے ہیں، کیونکہ بہار میں جاری اسمبلی انتخاب میں وہ چھپرہ حلقہ اسمبلی سے انتخابی میدان میں ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ بنگلہ کی تعمیر کئی سال پہلے ہوئی تھی، تو میونسپل کارپوریشن کو اب اس کی یاد کیوں آئی۔ لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسی سوسائٹی میں کئی دیگر بنگلوں میں بھی اسی طرح کی تعمیرات ہوئی ہیں، لیکن نوٹس صرف کھساری لال یادو کو کیوں جاری کیا گیا ہے۔