بلند شہر: کل جماعتی نمائندہ وفد سبودھ کمار قتل کی عدالتی جانچ کا مطالبہ کرے گا

رکن پارلیمنٹ جتیندر چودھری نے بتایا کہ جلد ہی ایک کل جماعتی نمائندہ وفد سبودھ کمار سنگھ کے قتل کی عدالتی جانچ کا مطالبہ اٹھائے گا اور متاثرہ فیملی کو انصاف دلانے کی لڑائی آگے بڑھائے گا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

بھاشا سنگھ

’’بلند شہر میں ایس ایچ او سبودھ کمار سنگھ کا سازشی طریقے سے قتل کیا گیا۔ اس کی ہائی کورٹ جج کی نگرانی میں جانچ ہونی چاہیے اور ریاست کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو اس قتل کی اخلاقی ذمہ داری لیتے ہوئےا ستعفیٰ دینا چاہیے۔‘‘ یہ کہنا ہے لوک سبھا رکن پارلیمنٹ جتیندر چودھری کا۔ ان کا کہنا ہے کہ اتر پردیش میں نظام قانون کی صورت حال خطرناک سطح پر پہنچ چکی ہے۔ وزیر اعلیٰ اپنے عہدہ کے وقار کو برقرار نہیں رکھ پا رہے ہیں۔ غیر حساسیت کی حد یہ ہے کہ مہلوک کے گھر والوں سے گھر جا کر ملنے اور ان سے ہمدردی ظاہر کرنے کی جگہ انھیں لکھنؤ بلایا جاتا ہے اور کوئی مناسب یقین دہانی تک نہیں دی جاتی ہے۔ اس معاملے میں جلد ہی کل جماعتی نمائندہ وفد مداخلت کرے گا۔

’نو جیون‘ سے بات چیت کے دوران انھوں نے بتایا کہ وہ مہلوک سبودھ کمار سنگھ کی بیوی رجنی سنگھ اور ان کے دونوں بیٹوں... شرے پرتاپ اور ابھشیک سے ملنے گئے تھے۔ رجنی سنگھ نے کھل کر کہا کہ انھیں بہت کم بھروسہ ہے کہ ان کے شوہر کے قتل کی غیر جانبدارانہ جانچ ہو پائے گی۔ رکن پارلیمنٹ جتیندر چودھری اراضی حقوق تحریک کی فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کے ساتھ گئے تھے۔

جتیندر چودھری نے بتایا کہ انھوں نے اس قتل میں قصورواروں کو پکڑنے میں کی جا رہی کوتاہی اور جانچ میں گڑبڑی کا اندیشہ کے سوال کو لوک سبھا میں اٹھانے کی بہت کوشش کی، لیکن انھیں موقع نہیں ملا۔ انھوں نے کہا کہ وہ کوشش کر رہے ہیں کہ تمام اپوزیشن پارٹیاں اس ایشو کو مل کر اٹھائیں۔ جلد ہی ایک کل جماعتی نمائندہ وفد اسے اٹھائے گا اور متاثرہ فیملی کو انصاف دلانے کی لڑائی آگے بڑھائے گا۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ مہلوک سبودھ کمار سنگھ کو شہید کا درجہ دیا جائے۔ سبودھ کمار سنگھ نے اپنی جان پر کھیل کر علاقے کو فرقہ وارانہ فساد میں جھونکنے سے روکا اور اسی لیے ان کا قتل کیا گیا۔

فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کے رکن سابق رکن پارلیمنٹ اور کسان لیڈر حنان ملا نے بتایا کہ گھر والوں کو اندیشہ ہے کہ آر ایس ایس اور بجرنگ دل کے لوگوں نے جان بوجھ کر مہلوک سبودھ کمار سنگھ کو نشانہ بنایا کیونکہ انھوں نے اس دن علاقے میں فساد پھیلانے کی ان کی سازش کو ناکام کر دیا تھا۔ مہلوک کی بیوی رجنی سنگھ کا کہنا ہے کہ انھیں اس بات سے بہت ٹھیس لگی ہے کہ ان کے شوہر کے قتل کا موازنہ گئوکشی سے کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے اس بات پر بھی مایوسی ظاہر کی کہ ان کے شوہر کے معاونین نے صحیح ڈھنگ سے ان کی حفاظت نہیں کی۔

راجیہ سبھا رکن کے کے راگیش کا کہنا ہے کہ سبودھ کمار سنگھ کے آخرم رسوم میں مقامی بی جے پی رکن پارلیمنٹ کا نہ شامل ہونا بے حد شرمناک ہے۔ سبودھ کمار سنگھ دادری میں ہوئی اخلاق کی لنچنگ کے معاملے میں بھی گواہ تھے اور اپنے تبادلے کے باوجود اس کیس میں سچ کے ساتھ کھڑے ہوئے تھے۔ لہٰذا ان پر حملہ منصوبہ بند تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔