ممبئی: مسلم اکثریتی علاقہ میں عمارت منہدم، 7 افراد لقمہ اجل، 8 افراد زندہ نکالے گئے

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کہا کہ مہاڈا کے تحت عمارت کے مکینوں نے ازسر نو تعمیر کی درخواست کی تھی، لیکن اس کی تعمیر میں کیا دشواری پیش آئی اس کی تحقیقات کی جائے گی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ممبئی: عروس البلاد ممبئی میں مسلم اکثریتی علاقہ ڈونگری میں ایک صدی قدیم چار منزلہ عمارت منہدم، قیصر بائی منزل کے آج تقریباً پونے بارہ بجے منہدم ہونے کی وجہ سے متعدد افراد کے ملبے میں پھنسے ہونے کا اندیشہ ہے جبکہ متعدد مکینوں کو ملبے سے نکال کر قریبی جے جے اسپتال پہنچایا گیا ہے، جوکہ صرف آدھا کلومیٹر کے فاصلہ پر واقع ہے۔ فی الحال 7 لوگوں کی موت واقع ہوئی ہے، جبکہ ایک خاتون اور دو سالہ بچہ معجزاتی طور پر ملبے سے زندہ نکال لیے گئے، اس کے علاوہ مزید 6 افراد کو بحفاظت نکالا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل آل انڈیا ریڈیو کی طرف سے 12 افراد کے ہلاک ہونے کے تعلق سے ٹوئٹ کیا گیا تھا، لیکن حکومت کی طرف سے ہلاک شدگان کی تعداد 7 ہی بتائی جا رہی ہے۔


مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کہا کہ مہاڈا کے تحت عمارت کے مکینوں نے ازسر نو تعمیر کی درخواست کی تھی، لیکن اس کی تعمیر میں کیا دشواری پیش آئی اس کی تحقیقات کی جائے گی۔ اس عمارت میں 16-15 خاندان مقیم تھے۔ منہدم عمارت کی ملکیت کے بارے میں میونسپل کارپوریشن اور مہاڈا کے درمیان تنازع شروع ہوچکا ہے۔ حالانکہ وزیراعلیٰ فڑنویس نے اسے مہاڈا کے زیرانتظام عمارت قرار دیا ہے، جسے ازسرنو تعمیر کیا جانا تھا اور 2012 میں ہی اسے خالی کرانے کے لیے نوٹس دیا گیا تھا، لیکن تعمیراتی کمپنی اور مکینوں کے درمیان تال میل نہ ہونے کے سبب ایسا نہیں ہوسکا، فڑنویس نے کہا ہے کہ اس کے بارے میں تحقیقات کی جائے گی۔

ممبئی: مسلم اکثریتی علاقہ میں عمارت منہدم، 7 افراد لقمہ اجل، 8 افراد زندہ نکالے گئے

دریں اثناء ممبئی پولس نے اس تنگ گلیوں والے علاقے کا محاصرہ کرلیا ہے، فائر بریگیڈ کے عملہ مقامی نوجوانوں اور این جی اوز کے کارکنان کی مدد سے راحتی کام میں مصروف ہے، این ڈی آر ایف کی دو ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ چکی ہیں، جن کے ساتھ جاسوس کتے بھی ہیں اور تنگ گلیوں کی وجہ سے راحتی کام میں دشواری پیش آرہی ہے مذکورہ عمارت معروف حضرت عبدالرحمن شاہ بابا کے مزار کے نزدیک واقع ہے۔ ان تنگ گلیوں میں موٹرگاڑیوں اور بائیک کی بے ترتیب پارکنگ کے سبب بھی مسئلہ پیدا ہو رہا ہے اور فائربریگیڈ کی گاڑیاں سردار ولبھ بھائی پٹیل روڈ اور خوجہ قبرستان چار نل پر کھڑی کی گئی ہیں۔

ممبئی: مسلم اکثریتی علاقہ میں عمارت منہدم، 7 افراد لقمہ اجل، 8 افراد زندہ نکالے گئے

اس جائے حادثہ پر موجود مقامی شہری اور صحافی سعدیہ مرچنٹ نے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صبح ساڑھے گیارہ بجے کے آس پاس یہ حادثہ پیش آیا اور 20-25 مکینوں کے ملبے میں پھنسے ہونے کا اندیشہ ہے، اس وقت خواتین اور بچے ہی گھروں میں تھے جبکہ عمارت کے نیچے واقع دکانوں میں بھی لوگ ہوں گے، جن کی تلاش مقامی لوگوں اور فائربریگیڈ کے عملے کے ذریعے جاری ہے، تنگ گلی ہونے کی وجہ سے کرین یا جے بی سی مشین کے عمارت تک پہنچنا ممکن نہیں ہے، اس لیے عام طور پر ملبے کی صفائی جاری ہے۔

ممبئی: مسلم اکثریتی علاقہ میں عمارت منہدم، 7 افراد لقمہ اجل، 8 افراد زندہ نکالے گئے

ذرائع کے مطابق اس کے ملبے میں 40-50 افراد پھنسے ہوں گے اور پولس اور بی ایم سی ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیل کے مطابق عمارت ڈونگری علاقہ میں منہدم ہوئی اور ابتدائی کارروائی میں 5 افراد کو بچایا گیا ہے۔ حادثے کے بعد مقامی لوگوں اور این ڈی آر آر ایف ٹیم بچاؤ کے کام میں مصروف ہیں۔ عمارت میں تقریباً 15 خاندان رہائش پذیر تھے۔

ممبئی: مسلم اکثریتی علاقہ میں عمارت منہدم، 7 افراد لقمہ اجل، 8 افراد زندہ نکالے گئے

پولس کمشنر سنجے بروے اور بی ایم سی کمشنر پردیسی سمیت اعلی افسران اور پولس اہلکار جگہ پر پہنچ گئے ہیں۔ این ڈی آر ڈی ایف ٹیم نے ریسکیو آپریشن کو جاری رکھا ہے اور مقامی افراد کے ساتھ ملبے کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں، راحتی ٹیمیں زیادہ سے زیادہ جتنی جلدی ممکنہ طور پر زندہ بچانے کی کوشش کر رہی ہیں۔

ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے آفت انسداد مینجمنٹ سیل کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ابتدائی معلومات کے مطابق ڈونگری کی تانڈیل اسٹریٹ میں واقع ایک چار منزلہ گراؤنڈ فلور سمیت عمارت قیصر بائی منزل صبح 11.40 بجے منہدم ہوگئی ہے۔


ممبئی: مسلم اکثریتی علاقہ میں عمارت منہدم، 7 افراد لقمہ اجل، 8 افراد زندہ نکالے گئے

ڈونگری عمارت کے حادثہ میں10 ایمبولینس مدد کے لیے پہنچ چکی ہیں اور جو زخمیوں کو اسپتال لے جارہی ہیں، زخمیوں کو بی ایم سی کی طرف سے لے جایا جا رہا ہے، یہ واقعہ کافی بڑا ہے کیونکہ این ڈی آر ڈی ایف ٹیموں کو اب جگہ پر بھیجا گیا ہے، جبکہ مکینوں کے لیے قریبی امام باڑہ اردوہائی اسکول میں رہائش کا عارضی انتظام کیا گیا ہے، بتایا جاتا ہے کہ عمارت بی ایس بی ڈویلپرز سے وابستہ ہے، عمارت کو 2012 میں این او سی دی گئی تھی، تاکہ اس کی ازسرنو تعمیر کی جاسکے اور مہاڈا حکام کے مطابق یہ عمارت اس فہرست کا حصہ نہیں ہے جس میں خطرناک عمارتیں شامل ہیں۔


ممبئی: مسلم اکثریتی علاقہ میں عمارت منہدم، 7 افراد لقمہ اجل، 8 افراد زندہ نکالے گئے

اس موقع پر دورہ کرنے پہنچے سماجی وادی پارٹی ایم ایل اے اور صدر ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ ان مسلم اکثریتی علاقوں کی فلاح وبہبود پر توجہ نہیں دی جاتی ہے اور نہ ہی پرانی عمارتوں کی مرمت اور ازسرنو تعمیر پر حکومت توجہ نہیں دیتی ہے۔ ایم آئی ایم کے ایم ایل اے ایڈوکیٹ وارث پٹھان نے اس حادثے کو ایک حادثہ نہیں بلکہ قتل سے مترادف قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے گزشتہ پانچ سالوں کے لئے ایسی عمارتوں کا مسئلہ ایوان میں اٹھایا ہے کئی مرتبہ میں نے اسمبلی میں سوال اٹھایا، حکومت کی جانب سے یقین دہانی کی گئی، لیکن ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔


ممبئی: مسلم اکثریتی علاقہ میں عمارت منہدم، 7 افراد لقمہ اجل، 8 افراد زندہ نکالے گئے

واضح رہے کہ گزشتہ چند دنوں کے لئے ممبئی میں مسلسل بارش ہوئی ہے، بارشوں سے ممبئی کے شہری بہت پریشان ہیں، جس میں یہ عمارت گرنے کا واقعہ بھی پیش آیا ہے، جبکہ کھی گڑوں میں گرنے کے کئی واقعات پیش آئے ہیں جن میں پانچ ۔چھ واقعات میں لوگ نالوں میں بہہ گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 16 Jul 2019, 7:10 PM