بجٹ اجلاس: پارلیمنٹ میں آج پھر ہنگامہ آرائی کے آثار، تفتیشی ایجنسیوں کے غلط استعمال پر حکومت کو گھیرے گی حزب اختلاف

حزب اختلاف تفتیشی ایجنسیوں کے غلط استعمال کے حوالے سے حکومت کو گھیرنے کی کوشش کرے گی، لہذا دونوں ایوانوں میں ہنگامہ آرائی کا امکان ہے

<div class="paragraphs"><p>پارلیمانی اجلاس / تصویر یو این آئی</p></div>

پارلیمانی اجلاس / تصویر یو این آئی

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ملک میں پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کا آج (منگل 14 مارچ) دوسرا دن ہے۔ وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن آج جموں و کشمیر کا بجٹ پیش کر سکتی ہیں۔ حزب اختلاف تفتیشی ایجنسیوں (سی بی آئی، ای ڈی) کے غلط استعمال کے حوالے سے حکومت کو گھیرنے کی کوشش کرے گی، لہذا دونوں ایوانوں میں ہنگامہ آرائی کا امکان ہے۔

پارلیمنٹ کے اجلاس کے پہلے دن حزب اختلاف کے لیڈروں کی جانب سے مرکزی ایجنسیوں کے غلط استعمال پر ہنگامہ کیا گیا تھا۔ جبکہ اجلاس کے آج دوسرے دن کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے حکومت کے خلاف حکمت عملی تیار کرنے کے لیے اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ طلب کی ہے۔

کانگریس لیڈر کے سریش نے بجٹ اجلاس کے آغاز سے پہلے کہا تھا کہ ان کی پارٹی اڈانی-ہنڈن برگ مسئلہ کو اٹھاتی رہے گی اور حکومت سے سوالات پوچھے گی کیونکہ اجلاس کے پہلے مرحلے میں حکومت نے اس کا جواب نہیں دیا تھا۔


پارلیمانی امور کے وزیر مملکت ارجن رام میگھ وال نے کہا کہ حکومت کی ترجیح فنانس بل کو پاس کرانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس کے دوسرے مرحلے میں ریلوے، پنچایتی راج، سیاحت، ثقافت، صحت سمیت کئی وزارتوں سے متعلق گرانٹس کے مطالبات پر بحث کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ بعد ازاں مختلف وزارتوں اور محکموں کے لیے تجویز کردہ گرانٹس کے مطالبات اور ان سے متعلقہ تخصیصی بلوں کو (بغیر بحث کے) منظور کیا جائے گا۔ میگھ وال نے کہا، فنانس بل منظور کرانے کے بعد ہم اپوزیشن کی طرف سے اٹھائے گئے مسائل پر توجہ مرکوز کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔