یوگی حکومت کے لئے ’گائے‘ اور ’نوجوانوں‘ میں کوئی فرق نہیں: سماجوادی پارٹی

آوارہ گایوں کے لیے گئوشالہ تعمیر کرنے کے مقصد سے 98.5 کروڑ اور نوجوانوں کو بزنس شروع کرنے کے لیے 100 کروڑ روپے مختص کرنا یوگی حکومت کی طرز حکمرانی ظاہر کرتی ہے۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

یوگی حکومت کے ذریعہ 16 فروری کو پیش کیے گئے بجٹ میں ’آوارہ گائے‘ اور ’بے روزگار نوجوانوں‘ کے لیے یکساں رقم الاٹ کیے جانے کو سماجوادی پارٹی نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ پارٹی ترجمان رچا سنگھ کا کہنا ہے کہ ’’گائے اور نوجوانوں میں اتر پردیش حکومت کوئی فرق نہیں سمجھتی۔ جہاں گائے کے لیے بجٹ میں 98.5 کروڑ روپے کا انتظام کیا گیا ہے وہیں نوجوانوں کے روزگار کے لیے 100 کروڑ کا انتظام کیا گیاہے۔‘‘ ان کا کہنا ہے کہ یوگی حکومت کو ریاست میں بے روزگار نوجوانوں کے لیے اس سے کہیں زیادہ کا انتظام کرنا چاہیے تھا۔

دراصل پیش کردہ بجٹ میں آوارہ اور بے سہارا گایوں کے لیے بنیادی طور پر ’گئوشالہ‘ کھولنے کے مقصد سے 98.5 کروڑ روپے الاٹ کیے گئے ہیں۔ جمعہ کو وزیر مالیات راجیش اگروال کے ذریعہ ریاستی بجٹ پیش کیے جانے کے بعد وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اس سلسلے میں کہا کہ ’’آوارہ گایوں کی وجہ سے کسانوں کو پریشانیاں ہو رہی ہیں جس کو دیکھتے ہوئے حکومت نے گئوشالہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس کام کی تکمیل پوری ریاست میں مرحلہ وار طریقے سے ہوگی۔‘‘

جہاں تک بے روزگار نوجوانوں کے لیے مختص 100 کروڑ کا سوال ہے، یہ رقم ’چیف منسٹر یوتھ سیلف ایمپلائمنٹ اسکیم‘ کے تحت الاٹ کیے گئے ہیں۔ سماجوادی پارٹی کی ناراضگی اسی لیے ہے کہ بے روزگار نوجوان جنھیں حکومت خود روزگار تو مہیا نہیں کرا سکتی۔ تو اپنا بزنس شروع کرنے کی خواہش رکھنے والے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کیوں نہیں کرتی۔ رچا سنگھ کا کہنا ہے کہ آوارہ گایوں کے لیے مختص رقم کے برابر بے روزگار نوجوانوں کے لیے بھی رقم مختص کرنا یہ ظاہر کرتا ہے کہ یوگی حکومت ان دونوں میں کوئی فرق نہیں کرتی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔