بجٹ اجلاس: راجیہ سبھا میں اٹھا ریلوے بھرتی میں دھاندلی کا معاملہ، ’گروپ ڈی‘ کے لئے صرف ایک امتحان کا مطالبہ

امتحان میں دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے سنجے سنگھ نے کہا کہ اس کی جانچ ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پریاگ راج میں طلباء کو گھروں میں گھس کر مارا گیا اور مقدمات درج کئے گئے، جنہیں فوری واپس لیا جائے۔

پارلیمنٹ، تصویر آئی اے این ایس
پارلیمنٹ، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نئی دہلی: ہندوستانی ریلوے میں این ٹی پی سی کی بھرتی میں مبینہ بے ضابطگیوں کا معاملہ آج ایوان بالا راجیہ سبھا میں اٹھایا گیا اور ریلوے میں گروپ ڈی ملازمین کی بھرتی کے لیے صرف ایک امتحان کرانے کا مطالبہ کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی بہار اور اتر پردیش میں اسٹوڈنٹس کے خلاف درج مقدمات کو واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

بجٹ اجلاس کے دوران آج صبح جب ایوان کی کارروائی شروع ہوئی تو سب سے پہلے جنوبی افریقہ کے آرچ بشپ اور ملیشیا میں سیلاب میں ہلاک ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور پھر ضروری دستاویزات ایوان کی میز پر رکھے گئے۔


چیئرمین ایم ونکیا نائیڈو نے اراکین سے اپیل کی کہ وہ کورونا پروٹوکول پر عمل کریں اور مقررہ نشستوں پر ہی بیٹھیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے ایوان بالا راجیہ سبھا اور ایوان زیریں لوک سبھا کی کارروائی دو مختلف شفٹوں میں چل رہی ہے۔ ایوان بالا پہلی شفٹ میں اور ایوان زیریں دوسری شفٹ میں ہو رہی ہے۔ وقت کی پابندی کی وجہ سے ایوان بالا کی کارروائی میں کچھ تبدیلیاں کی گئی ہیں، جس کے تحت اب وقفہ صفر صرف آدھے گھنٹے کا ہوگا۔

وقفہ صفر کے دوران نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کی ڈاکٹر فوزیہ خان نے ریلوے میں بھرتی کے لیے بہار میں مشتعل طلباء کا مسئلہ اٹھایا۔ اس کے ساتھ ہی بھارتیہ جنتا پارٹی کے سشیل کمار مودی نے کہا کہ 1.25 کروڑ طلباء نے این ٹی پی سی امتحان کے لیے درخواست دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ گروپ ڈی کی بھرتی کے لیے دو امتحانات لینے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ یہ آئی اے ایس یا آئی پی ایس کے لیے بھرتی نہیں ہے۔ اس کے لیے صرف ایک ٹسٹ لیا جانا چاہیے۔


اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ امتحانی نتائج میں سات لاکھ طلباء کے نام آئے ہیں، جبکہ زیادہ تر طلباء کے نام دو بار آئے ہیں۔ اس لیے وزیر ریلوے کی جانب سے تشکیل دی گئی کمیٹی کی رپورٹ کا انتظار کیے بغیر مزید 3.5 لاکھ طلبا کے نتائج کا اعلان کیا جانا چاہیے۔

اس امتحان کے نتیجے میں دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ نے کہا کہ اس کی جانچ ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پریاگ راج میں طلباء کو گھروں میں گھس کر مارا پیٹا گیا اور اس دوران بہار اور اتر پردیش میں 1000 اسٹوڈنٹس کے خلاف مقدمات درج کئے گئے جنہیں فوری طور پر واپس لیا جائے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔