بجٹ 24-2023: موبائل اور ٹی وی سستے ہوں گے، حکومت نے کسٹم ڈیوٹی میں کی کمی

نرملا سیتارمن نے مرکزی بجٹ 24-2023 پیش کر دیا ہے۔ اس بجٹ میں حکومت نے ٹیکس سلیب میں تبدیلی سے لے کر کسٹم ڈیوٹی میں کمی تک، کئی بڑے اعلانات کیے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>نرملا سیتارمن، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

نرملا سیتارمن، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

بجٹ 24-2023 میں مرکزی حکومت نے موبائل فون مینوفیکچرنگ کے حوالے سے بڑا اعلان کیا ہے۔ بجٹ 24-2023 کے نفاذ کے بعد ملک میں موبائل فون سستے ہو سکتے ہیں۔ حکومت نے موبائل فون میں استعمال ہونے والے کچھ پرزوں پر کسٹم ڈیوٹی کم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے علاوہ حکومت نے موبائل فون کو پاور دینے والی لیتھیم آئن بیٹریوں پر کسٹم ڈیوٹی میں بھی کمی کر دی ہے۔

وزیر خزانہ نے موبائل فونز اور ٹی وی کے کچھ حصوں پر کسٹم ڈیوٹی میں کمی کی ہے، تاکہ ملک میں ان ڈیوائسز کی تیاری میں اضافہ ہو سکے۔ اپنی بجٹ تقریر میں، وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ کیمرے کے لینس پر کسٹم ڈیوٹی کو کم کر کے 2.5 فیصد کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ اوپن سیل ایل ای ڈی ٹی وی پینلز پر کسٹم ڈیوٹی کو بھی کم کر کے 2.5 فیصد کر دیا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ اسمارٹ فون اور ٹی وی سستے ہوں گے۔ حکومت نے منگل کو اقتصادی سروے 23-2022 پیش کیا تھا۔


اس سروے کے مطابق ملک میں موبائل فونز کی تیاری میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ جہاں سال15-2014 میں ملک میں موبائل فونز کی تیاری 60 ملین یونٹس تھی۔ ساتھ ہی،22-2001 میں یہ تعداد بڑھ کر 31 کروڑ ہو گئی ہے۔ ایپل  اور شومی  جیسے برانڈز ہندوستان میں اپنے اسمارٹ فونز کی ایک بڑی تعداد تیار کر رہے ہیں۔ واضح رہے چند سال پہلے تک آئی فون چین میں تیار ہوتے تھے اور بھارت میں فروخت ہوتے تھے لیکن اب یہ صورتحال تیزی سے بدل رہی ہے۔ کمپنی نے ہندوستان میں آئی فون 13 اور یہاں تک کہ آئی فون 14 کی تیاری شروع کر دی ہے۔

اگرچہ، کمپنی اب بھی ہندوستان میں اپنے فلیگ شپ اسمارٹ فونز کی تیاری نہیں کر رہی ہے، لیکن آنے والے وقت میں یہ بھی شروع ہو سکتی ہے۔ کچھ حالیہ رپورٹس میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ سال 2025 تک دنیا کے تقریباً 25 فیصد آئی فون بھارت میں بنائے جائیں گے۔ دوسری جانب ایک اور رپورٹ کے مطابق سال 2027 تک دنیا کے نصف آئی فونز بھارت میں تیار کیے جائیں گے۔ کمپنی بھارت اور چین میں ایک ساتھ آئی فون 15 سیریز کی تیاری شروع کر سکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔