دیوبند کی بھیڑ دیکھ کر پگلا جائیں گے مودی، اتحاد کی مشترکہ ریلی سے مایاوتی کا خطاب

ریلی کے دوران وزیر اعظم مودی پر طنز کرتے ہوئے مایاوتی نے کہا، ’’آج کی بھیڑ کی جانکاری جیسے ہی وزیر اعظم نریندر مودی کو ملے گی تو وہ اتحاد سے گھبرا کر پاگل ہو جائیں گے۔‘‘

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش کے دیوبند سے اتحاد نے اپنی پہلی مشترکہ ریلی کی جس میں مایاوتی، اکھلیش یادو اور اجیت سنگھ ایک پلیٹ فارم پر نظر آئے۔

لوک سبھا انتخابات 2019 کے پہلے مرحلے کے لئے 11 اپریل کو پولنگ ہونی ہے، جس کے پیش نظر اتحاد کی جماعتوں سماجوادی پارٹی (ایس پی)، بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) اور راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) نے دار العلوم کی تاریخی سرزمین دیوبند سے مشترکہ ریلیوں کا آغاز کر دیا۔ سہارنپور ضلع میں واقعہ دیوبند میں منعقدہ اس ریلی میں تینوں پارٹیوں کے سربراہان مایاوتی، اکھلیش یادو اور اجیت سنگھ موجود رہے۔ اتحاد کی ریلی کا انعقاد جامعہ طبیہ میڈیکل کالج کے نزدیک کیا گیا۔

ریلی میں دلت تنظیم ’بھیم آرمی‘ کے حامی بھی بینر اور پوسٹر تھامے ہوئے نظر آئے
ریلی میں دلت تنظیم ’بھیم آرمی‘ کے حامی بھی بینر اور پوسٹر تھامے ہوئے نظر آئے

بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے ریلی سے سب سے پہلے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا، ’’سماجوادی، بی ایس پی اور آر ایل ڈی کی پہلی مشترکہ ریلی میں اتحاد کے رہنماؤں کو سننے کے لئے لاکھوں کی تعداد میں آئے لوگوں کا میں خیرمقدم کرتی ہوں۔‘‘ اس دوران انہوں نے وزیر اعظم مودی پر طنز کیا اور کہا، ’’آج کی بھیڑ کی جانکاری جیسے ہی وزیر اعظم نریندر مودی کو ملے گی تو وہ اتحاد سے گھبرا کر پاگل ہو جائیں گے۔ وہ اتحاد کے ساتھ شراب کو جوڑ کر اور نہ جانے کیا کیا کہنے لگے گیں۔ اب ان کی گھبراہٹ سے آپ کو یہ ضرور مان کر چلنا چاہیے کہ اتر پردیش میں بی جے پی جا رہی ہے اور اتحاد آ رہا ہے۔ ‘‘

بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے اس دوران ای وی ایم کا مسئلہ بھی اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ای وی ایم میں گڑبڑی نہیں ہوئی تو اتحاد ضرور جیتے گا۔

مرکز کی مودی حکومت کو دلت اور اقلیتوں کی مخالف بتاتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ چوکیدار کی ڈرامہ بازی بھی مودی حکومت کو اب بچا نہیں پائے گی۔ انہوں نے کہا کہ 2014 کے انتخابات میں بی جے پی نے اچھے دن کا جو وعدہ کیے تھے انہوں نے ایک چوتھائی حصہ کو بھی وفا نہیں کیا۔ یہی وجہ ہے کہ اب لوگوں کا دھیان بھٹکانے کے لئے مودی اور بی جے پی طرح طرح کے ہتھکنڈے اپنا کر لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ دیوبند سمیت اتر پردیش کی 8 سیٹوں پر 11 اپریل کو ووٹنگ ہونی ہے۔ ان میں سہارنپور، کیرانہ، مظفرنگر، بجنور، میرٹھ، باغپت، غازی آباد اور گوتم بدھ نگر کی سیٹیں شامل ہیں۔ 2014 کے انتخابات میں یہ تمام سیٹیں بی جے پی کی جھولی میں گئی تھیں لیکن اس مرتبہ سماجوادی، بی ایس پی اور آر ایل ڈی اتحاد کے بعد صورت حال بدل چکی ہے۔ دیوبند سے اتحاد کی مشترکہ ریلیوں کا آغاز ہو چکا ہے اور آنے والے دنوں میں ایسی کئی ریلیاں ہونے جا رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 07 Apr 2019, 2:10 PM