لوک سبھا انتخابات کے لیے بی ایس پی نے اپنے 16 امیدواروں کی فہرست جاری کی

کہا جا رہا ہے کہ اپنا دل کمیراوادی کے ساتھ بی ایس پی کی اتحاد کی بات چیت چل رہی ہے، مگر ابھی تک اس ضمن میں دونوں جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے

<div class="paragraphs"><p>بی ایس پی سپریمو مایاوتی /&nbsp; تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

بی ایس پی سپریمو مایاوتی / تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

لوک سبھا انتخابت کی تیاریوں کے درمیان جہاں تمام سیاسی پارٹیاں اپنے اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر رہی ہیں، وہیں بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) نے بھی آج اپنی پہلی فہرست جاری کر دی ہے۔ اس فہرست میں اس نے اتر پردیش کی 16 لوک سبھا سیٹوں کے لیے اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے۔ ان 16 امیدواروں میں سے 7 امیدوار مسلمان ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے لیے بی ایس پی نے اپنے 16 امیدواروں کی فہرست جاری کی

بی ایس پی نے سہارنپور سے ماجد علی، کیرانہ سے شریپال سنگھ، مظفر نگر سے دارا سنگھ پرجاپتی، بجنور سے وجیندر سنگھ، نگینہ سے سریندر پال سنگھ، مرادآباد سے محمد عرفان سیفی، رام پور سے ذیشان خان، سنبھل سے شولت علی، امروہہ سے مجاہد حسین، میرٹھ سے دیو ورت تیاگی، باغپت سے پروین بنسل، گوتم بدھ نگر سے راجندر سنگھ سولنکی، بلند شہر سے گریش چندر جاٹو، آنولا سے عابد علی، پیلی بھیت سے انیس احمد الیاس خان عرف پھول بابو اور شاہجہاں پور سے ڈاکٹر دودرام ورما کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔


دراصل اس بار بی ایس پی ریاست میں اکیلے الیکشن لڑ رہی ہے۔ ریاست میں بی ایس پی کا مقابلہ انڈیا الائنس اور این ڈی اے اتحاد سے ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ اپنا دل کمیراوادی کے ساتھ بی ایس پی کی اتحاد کی بات چیت چل رہی ہے، مگر ابھی تک اس ضمن میں دونوں جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ گزشتہ دنوں ہی بی ایس پی کی قومی صدر مایاوتی نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں تنہا لڑنے کے اپنے پرانے موقف کو دہرایا تھا۔ اس وقت انہوں نے انتخابی اتحاد یا تیسرے محاذ کی باتوں کو افواہ قرار دیا تھا۔

مایاوتی نے کہا تھا کہ بہوجن سماج کے مفاد میں اکیلے الیکشن لڑنے کا بی ایس پی کا فیصلہ پختہ ہے۔ بی ایس پی پوری تیاری اور طاقت کے ساتھ ملک میں لوک سبھا کے عام انتخابات اکیلے لڑ رہی ہے۔ ایسے میں انتخابی اتحاد یا تیسرا محاذ بنانے کی افواہیں پھیلانا سراسر غلط خبر ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔