’میں انتخاب نہیں لڑوں گی‘، مایاوتی کا اعلان

لوک سبھا انتخابات کے حوالے سے بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی نے اہم اعلان کیا ہے، لکھنؤ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ وہ اس مرتبہ کسی بھی سیٹ سے انتخابی میدان میں نہیں اتر رہی ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

بی ایس اپی سربراہ مایاوتی نے لوک سبھا انتخابات کے حوالہ سے ایک اہم اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ لوک سبھا انتخاب خود نہیں لڑیں گی۔ واضح رہے کہ ایس پی اور بی ایس پی کا اتحاد ہونے کے بعد سے اس امر پر قیاس آرائیاں چل رہی تھیں کہ مایاوتی خود کس سیٹ سے انتخاب لڑیں گی۔ آج انتخابی میدان میں بذات خود نہ اترنے کا فیصلہ کر کے انہوں نے تمام طرح کی قیاس آرائیوں پر روک لگا دی۔

لکھنؤ میں منعقدہ پریس کانفرنس میں مایاوتی نے کہا، ’’فی الحال میں لوک سبھا انتخاب نہیں لڑوں گی، آگے جہاں سے چاہوں گی سیٹ خالی کراکر انتخاب لڑ کر مین پارلیمنٹ پہنچ سکتی ہوں۔ میرے انتخابات لڑنے پر کارکنان کو منع کرنے کے باوجود وہ میری لوک سبھا سیٹ پر تشہیر کے لئے جائیں گے، اس کی وجہ سے دیگر سیٹوں پر تشہیر مہم متاثر ہوگی اور میں یہ ہونے نہیں دینا چاہتی۔ اس لئے میں نے یہ فیصلہ کیا ہے۔‘‘

مایاوتی نے مزید کہا، ’’اس ملک میں غریب، مزدور، کسان، بے روزگار، محنت کش افراد مغرور بی جے پی سے پریشان ہیں۔ اس لئے ہم نے اتر پردیش میں اتحاد کیا ہے۔ میں اس اتحاد کو کسی بھی قیمت پر ذرا سا نقصان ہوتے نہیں دیکھنا چاہتی۔ اس لئے میرے خود کے جیتنے سے زیادہ ضروری ایک ایک سیٹ کو جیتنا ہے۔‘‘

واضح رہے کہ اتر پردیش کی 80 لوک سبھا سیٹوں پر سماجوادی پارٹی، بی ایس پی اور آر ایل ڈی اتحاد کے ساتھ انتخابات لڑ رہے ہیں۔ بی ایس پی 38، ایس پی 37 اور آر ایل ڈی 3 سیٹوں انتخاب لڑے گی۔ وہیں دو سیٹیں امیٹھی اور رائے بریلی بغیری اتحاد کے ہی کانگریس کے لئے چھوڑی گئی ہیں۔

غور طلب ہے کہ مایاوتی آخری مرتبہ 2004 میں اکبر پور سیٹ سے لوک سبھا کی رکن منتخب ہوئی تھیں، اس کے بعد وہ راجیہ سبھا کی رکن منتخب ہوتی رہی ہیں۔ مایاوتی پہلی مرتبہ 1989 میں رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئی تھیں۔ اس کے بعد 1994 میں وہ راجیہ سبھا کی رکن منتخب ہوئیں۔ 1995 میں مایاوتی نے پہلی مرتبہ اتر پردیش کی وزیر اعلیٰ بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔