بی ایس ایف جوان نے ’بیف‘ کے نام پر باپ-بیٹے کی کر دی پٹائی، شکایت درج

تحریری شکایت کے مطابق مغربی بنگال کے گوال پوکھر علاقہ سے گزرنے والی ہند-بنگلہ دیش سرحدی علاقہ کے سری پور نامی بازار میں بیف کے نام پر ایک خاص مذہب کے لوگوں کو زد و کوب کیا گیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

کلکتہ /اسلام پور: بیف کے نام پر ملک کے مختلف مقامات سے ایک مذہب کے ماننے والوں پر دوسرے مذہب کے ماننے والوں کے ذریعے ذدوکوب و مارنے پیٹنے کی خبروں کے دوران بیف کے نام پر بی ایس ایف کے ذریعہ زدوکوب کیے جانے کا معاملہ ہند بنگلہ دیش سرحد ی علاقہ کے سری پور بازار میں پر پیش آیا ہے۔

ہند-بنگلہ دیش سرحد پر تعینات بی ایس ایف 171 بٹالیئن کے خلاف مقامی تھانہ میں کی گئی ایک تحریری شکایت کے مطابق ریاست مغربی بنگال کے سلی گوڑی شہر سے تقریباً100 کیلومیٹر دور اسلام پور محکمہ کے تحت گوال پوکھر علاقہ سے گزرنے والی ہند بنگلہ دیش سرحدی علاقہ کے سری پور نامی بازار میں بیف کے نام پر ایک خاص مذہب کے ماننے والوں کو ذدوکوب ومارنے پیٹنے کا معاملہ سامنے آیا ہے لیکن اس مرتبہ ایک خاص مذہب کے ماننے والوں کے بجائے بی ایس ایف کے جوانوں کے ذریعے بیف کے نام پر ایک خاص مذہب کے ماننے والوں کو زدوکوب و مارنے پیٹنے کی خبر سامنے آئی ہے۔


شکایت میں کہا گیا ہے کہ تمیزالدین نامی ایک شخص نے اپنے 62 سالہ بھائی غیاث الدین اور اپنے 26 سالہ بھتیجے انوارل پر سری پور بی او پی میں تعینات بی ایس ایف 171 بٹالین پر بیف کے نام پر زبردستی پکڑ کر بری طرح مارا پیٹا گیا ہے۔ مقامی ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق گزشتہ دوپہر تقریباً 12 بجے محمد غیاث الدین اور بیٹے محمد انوارل کے ہمراہ تمیزالدین نامی شخص اپنے گھر میں دلہن کی رخصتی کے پروگرام کیلئے علاقہ کے دیبی گنج نامی بازار سے گوشت خرید کر سری پور کے راستہ گھر لے جا رہے تھے، اسی دوران سری پور میں واقع بی ایس ایف 171 بٹالین کمیپ کے جوانوں نے ان تینوں شخص کو روک کر تلاشی لی اور تلاشی کے دوران جب ان کے تھیلے سے گوشت برآمد ہوا تو بی ایس ایف کے جوانوں نے انہیں پکڑ کر اپنے ساتھ کیمپ لے گئے اور وہاں محمد غیاث الدین و بیٹے انوارول کی زبردست پٹائی کی۔جبکہ تمیزالدین نامی شخص بی ایس ایف کی گرفت سے فرار ہوگیا۔

غیاث الدین و انوارل دونوں شخص بی ایس ایف جوانوں کے ذریعے ذدوکوب کرنے پر بری طرح زخمی ہوگئے جہاں انہیں علاج کیلئے فوراً مقامی اسپتال میں داخل کرایا گیا۔حالانکہ بی ایس ایف 171 بٹالین کے خلاف گوالپوکھر تھانہ میں ایف آئی آر درج کر کے قانونی طور بی ایس ایف کے ان جوانوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ وہیں اس واقعہ کے بعد پورے علاقہ کے عام لوگ میں بے حد ناراضگی کا ماحول ہے اور اب عام لوگ بی ایس ایف کے اس ظالمانہ رویہ کے خلاف احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔


اطلاع کے مطابق علاقہ کے دانشوروں و سماجی کارکنان نے اس واقعہ کے خلاف گزشتہ 8 مئی کو دیبی گنج بازار میں بی ایس ایف کے خلاف غیر سیاسی طرز پر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے شرکت ہونے کی بات کہی جارہی ہے۔

اس احتجاجی پروگرام کے متعلق پوچھنے پر سماجی رکن قاری جمال الدین نے بتایا کہ بی ایس ایف 171 بٹالین سری پور کیمپ کے جوانوں کے خلاف یہ احتجاجی پروگرام ہونے جا رہا ہے جس میں گوالپوکھر کے سبھی سیاسی وسماجی لیڈران سیاست سے بالاتر ہو کر اس احتجاج میں شرکت کریں گے۔ جن میں مقامی رکن اسمبلی و ریاستی وزیر غلام ربانی، رخصت پزیر مقامی رکن پارلیمنٹ محمد سلیم،سینئر سیاسی لیڈر مسعود محمد نسیم احسن،غلام رسول عرف مونی کے علاوہ متعدد لیڈروں کو مدعو کیا جائے گا تاکہ اتحاد کا مظاہرہ پیش کرتے ہوئے ان بی ایس ایف جوانوں کے خلاف مزید قانونی کاروائی کا مطالبہ کیا جاسکے اور بی ایس ایف کے ظلم کے شکار ہوئے ان افراد کو انصاف مل سکے-

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */